اسلام آباد میں اپوزیشن پارٹی کے متعدد حامی گرفتار
29 مئی 2019خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق کرپشن کے انسداد کے ادارے قومی احتساب بیورو (نیب) میں پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا گیا تھا، تاہم اس جماعت کے حامیوں کے ایک بڑی تعداد اس ادارے کے مرکزی دفتر کے باہر جمع ہو گئی۔
نیب چیئرمین کی مبینہ ٹیلی فونک گفتگو، سوشل میڈیا پر شور
’مجھے بلاتے تو میں خود نیب کے دفتر جاتا‘
بتایا گیا ہے کہ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے تیز دھار پانی کا استعمال کیا جب کہ درجنوں افراد کو حراست میں لیا گیا۔
بدھ کے روز سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی تصاویر اور ویڈیوز میں پولیس اس جماعت سے وابستہ کارکنوں پر لاٹھی چارج کرتی نظر آ رہی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ یہ پرتشدد واقعات اس وقت شروع ہوئے جب کہ بلاول بھٹو زرداری کے قریب دو سو حامیوں نے قومی احتساب بیورو کے دفتر کی جانب مارچ کی کوشش کی۔ یہ افراد اپنے رہنما کے ساتھ یک جہتی کے اظہار کے لیے اس محکمے کے دفتر کی جانب جا رہے تھے۔ حکام کے مطابق ان مظاہرین کو پولیس نے روکنے کی کوشش کی، تاہم پولیس کی تنبیہ نظرانداز کیے جانے پر پولیس نے طاقت کا استعمال کیا۔
پاکستان میں وزیراعظم عمران خان کے برسراقتدار آنے کے بعد متعدد سیاست دانوں اور کاروباری شخصیات کو بدعنوانی کے الزامات کے تحت حراست میں لیا چکا چکا ہے، جب کہ سابقہ وزیراعظم نواز شریف بھی کرپشن ہی کے الزامات کے تحت ایک پاکستانی عدالت کی جانب سے نااہل قرار دے کر اقتدار سے الگ کیے گئے تھےہ
ع ت، ع ح (اے پی)