افغان چیک پوسٹوں پر حملے، 29 اہلکار ہلاک
20 فروری 2018افغان صوبے فراہ کی صوبائی کونسل کے رکن فرید اللہ بختاور نے خبررساں ادارے ڈی پی اے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ طالبان جنگجوؤں کی ایک بڑی تعداد نے ضلع بالابلوک کی ایک شاہراہ پر ہائی وے پولیس کی دو چیک پوسٹوں پر حملے کیے ہیں۔ ان حملوں کی وجہ سےہائی وے پولیس کے 16 اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
اسی صوبے کے اسی نام کے دارالحکومت میں قائم ایک اور سکیورٹی چیک پوسٹ پر کیے جانے والے حملے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے جبکہ چار پولیس افسران لاپتہ ہیں۔
بارہ لاکھ افغان شہری مبینہ طور پر جنگی جرائم کا شکار
ایک سال میں دس ہزار سے زائد افغان شہری ہلاک یا زخمی
دوسری جانب فراہ صوبے کی حکومت کے ترجمان محمد ناصر مہری نے حملوں کی تصدیق کی ہے۔ ہلاکتوں کے بارے میں حتمی تعداد کا تعین نہیں کیا جا سکا کیونکہ افغان حکام کی جانب سے کہا جا رہا ہے کہ حملے میں آٹھ پولیس اہلکار ہلاک جبکہ دو زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم حکومتی ترجمان کی جانب سےاکثر ہلاکتوں کی صحیح تعداد نہیں بتائی جاتی ۔ اس کے علاوہ جلال آباد کے ہوٹل میں ہونے والے دھماکے کی وجہ اور متاثرین کے حوالے سے بھی کوئی تفصیل جاری نہیں کی گئی ہے۔
خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق صوبے ہلمند کے ضلع ناد علی میں بھی ایک چیک پوسٹ پر طالبان جنگجووں نے حملہ کر کے پانچ پولیس اہلکار ہلاک ہوئے۔
طالبان کے ترجمان قاری یوسف احمدی نے اپنی ایک ٹوئیٹ میں دس اہلکاروں کے اغوا اور درجنوں کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے حاِن ملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔