امریکا مسعود اظہر کو بلیک لسٹ کرنے کے لیے کوشاں
28 مارچ 2019نیوز ایجنسی ڈی پی اے اور اے پی کے مطابق اس نئی امریکی قرارداد کا مسودہ بدھ ستائیس مارچ کے روز اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے ارکان کو فراہم کیا گیا۔ مسعود اظہر کو بلیک لسٹ کرنے سے متعلق اس قرارداد کو امریکا کے علاوہ برطانیہ اور فرانس کی حمایت بھی حاصل ہے۔
نئی دہلی حکومت چودہ فروری کے روز بھارتی زیر انتظام کشمیر میں فوجی قافلے پر کیے گئے خود کش حملے کی ذمہ داری جیش محمد پر عائد کرتی ہے۔ اس حملے میں چالیس سے زائد فوجی ہلاک ہو گئے تھے اور اس کے بعد پاکستان اور بھارت جنگ کے دھانے پر پہنچ گئے تھے۔
سکیورٹی کونسل سے قرارداد کی منظوری کی صورت میں جیش محمد کے بانی مسعود اظہر کو بلیک لسٹ میں شامل کر لیا جائے گا، ان کے اثاثے منجمد اور ان پر سفری پابندیاں بھی عائد کر دی جائیں گی۔ ڈی پی اے کے مطابق مسودے میں چودہ فروری کے ’بزدلانہ اور ہولناک خود کش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت‘ بھی کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں ’پلوامہ دہشت گردانہ حملے میں ملوث افراد، منصوبہ بندی کرنے اور ان کی معاونت کرنے والے افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے‘ کا مطالبہ بھی قرارداد کے متن میں شامل ہے۔
امریکا، فرانس اور برطانیہ کی حمایت یافتہ اس قرارداد کے مسودے میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ مسعود اظہر جیش محمد کو ہتھیاروں کی فراہمی، ان کے لیے پیسے جمع کرنے، گروپ کی کارروائیوں کی منصوبہ بندی اور معاونت کرنے میں ملوث ہیں۔
یہ امر بھی اہم ہے کہ سلامتی کونسل کی متعلقہ ذیلی کمیٹی میں مسعود اظہر کو بلیک لسٹ میں شامل کیے جانے کی گزشتہ کوشش کو چین نے ناکام بنا دیا تھا۔ جیش محمد تنظیم پہلے ہی سے اقوام متحدہ کی بلیک لسٹ میں شامل ہے۔
اس قرارداد کی منظوری کے لیے، اگر اسے ویٹو نہ کر دیا گیا تو، پندرہ رکنی سلامتی کونسل کے کم از کم نو ارکان کی حمایت درکار ہو گی۔ فی الحال رائے شماری کے لیے تاریخ مقرر نہیں کی گئی۔
ش ح / ع ح (اے پی، ڈی پی اے)