بھارت: وبا کے باوجود سونا کی مانگ میں ریکارڈ اضافہ
6 جنوری 2022بھارت نے 2021 میں ایک ہزار پچاس ٹن سونا بر آمد کیا اور اس خریداری پر تقریباً 56 ارب امریکی ڈالر یعنی چار کھرب بھارتی روپے خرچ کیے۔ برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک سینیئر حکومتی اہلکار کے حوالے سے یہ اطلاع فراہم کی ہے۔
اس کے مطابق سن 2021 میں خردہ بازار میں سونے کی بہت زیادہ مانگ درج کی گئی۔ اس کی بڑی وجہ سن 2020 میں ہونے والی شادیوں کا ملتوی ہونا اور سونے کی قیمت میں کمی ہے۔ سن 2020 میں بھارت نے سونے کی درآمد پر صرف 22 ارب ڈالر خرچ کیے تھے، جوسن 2021 کے مقابلے میں نصف سے بھی کم ہے۔
عالمی سطح پر بھارت سونے کے سب سے بڑے صارفین میں سے ایک ہے اور 2021 میں تو اس نے اس قیمتی دھات کی درآمد کے تمام سابقہ ریکارڈ بھی توڑ دیے۔ سونے کی درآمدات کا حساب کتاب رکھنے والے ایک حکومتی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس سے قبل سن 2011 میں بھارت نے 53.9 ارب ڈالر کا سونا درآمد کیا تھا۔
اس اہلکار کے مطابق 2020 میں صرف 430 ٹن سونا درآمد کیا گیا تھا، جب کہ 2021 میں اس کی مقدار دوگنی سے بھی زیادہ بڑھ کر 1050 ٹن ہو گئی۔ یہ گزشتہ کئی عشروں میں سب سے زیادہ ہے۔
کورونا وبا کا اثر
ماہرین کا خیال ہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی کمی کی وجہ سے بھارتی خریداروں میں اسے حاصل کرنے کی کچھ زیادہ ہی دلچسپی پیدا ہوئی۔ کولکتہ میں سونے کے تھوک کاروباری ہرشد اجمیرا کہتے ہیں، ''چونکہ 2020 میں کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے بیشتر شادیاں ملتوی کر دی گئی تھیں، اس لیے پچھلے برس سونے کی مانگ میں بہت زیادہ اضافہ ہوا۔''
سن 2019 کے اواخر میں، چین میں کورونا وائرس کی وبا شروع ہوئی تھی اور مارچ 2020 میں بھارت نے سخت ترین لاک ڈاؤن نافذ کیا تھا۔ اس زبردست لاک ڈاؤن کے تحت کئی ماہ تک نہ صرف بازار اور دکانیں بند رہی تھیں بلکہ عام زندگی بھی مکمل طور پر ٹھپ ہو کر رہ گئی تھی۔
بھارت میں شادیوں کے لیے سونا خریدنے کا عام رواج ہے تاہم لاک ڈاؤن کی وجہ سے بڑی تعداد میں شادیاں ملتوی کر دی گئی تھیں۔ بعض خصوصی ہندو تہواروں پر بھی لوگ سونا خریدتے ہیں لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے یہ تہوار بھی بہت چھوٹے پیمانے پر ہوئے تھے۔
ہرشد اجمیرا کا کہنا ہے کہ اس وجہ کے علاوہ بین الاقوامی منڈیوں میں سونے کی قیمتوں میں بھی کمی آئی جس کی وجہ سے 2021 کے اوائل میں لوگوں نے بہت زیادہ خریداری کی۔
مانگ میں پھر کمی ہو سکتی ہے
اگست 2020 میں بھارتی بازار میں سونے کی قیمت 56,191 روپے فی دس گرام (ایک تولہ) تک پہنچ گئی تھی، جو مہنگائی کا ایک نیا ریکارڈ تھا۔ لیکن مارچ 2021 میں یہ قیمت کم ہو کر 43,320 روپے پر واپس آ گئی۔ اسی دوران 177 ٹن سونا درآمد کیا گیا۔
رواں برس کے آغاز سے ہی بھارت میں دوبارہ کورونا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ شروع ہوا ہے اور مارکیٹ میں لاک ڈاؤن کا خدشہ ہے۔ اس سے سونے کی مانگ پھر متاثر ہو سکتی ہے۔ ممبئی کے ایک ڈیلر نے بتایا کہ زیورات کے کاروباری لاک ڈاؤن کے اندیشے سے خوفزدہ ہیں جس کی وجہ سے انہوں نے اپنی خریداری کم کر دی ہے۔
ص ز/ ج ا (روئٹرز)