’ايلان ڈاکٹر، استاد يا محبت کرنے والا والد بھی بن سکتا تھا‘
16 جنوری 2016اردن کی ملکہ رانيہ نے شارلی ايبدو ميں چھپنے والے کارٹون کے جواب ميں سماجی رابطوں کی ويب سائٹ فيس بک پر آج بروز ہفتہ ايک کارٹون جاری کيا جس ميں ايلان کو ايک بڑے بچے کے ساتھ ديکھا جا سکتا ہے جس کی کمر پر اسکول کا بستہ موجود ہے۔ اس کارٹون کے ساتھ مندرجہ ذيل تحرير لکھی ہوئی ہے، ’’ايلان ڈاکٹر، استاد يا چاہنے والا والد بھی بن سکتا تھا۔‘‘
يہ امر اہم ہے کہ فرانسيسی طنزيہ جريدے ميں حال ہی ميں چھپنے والے اس خاکے پر سوشل ميڈيا نيٹ ورکس پر شديد رد عمل ديکھنے ميں آيا ہے۔ جرمن شہر کولون ميں نئے سال کی آمد کے موقع پر خواتين کو جنسی طور پر ہراساں کيے جانے اور لوٹ مار کے واقعات کے تناظر ميں چھپنے والی تصوير ميں ايک شخص کو خواتين کو جنسی طور پر ہراساں کرتے ہوئے ديکھا جا سکتا ہے۔ تصوير کے ساتھ تحرير ميں لکھا ہے، ’’اگر ايلان بڑا ہو جاتا تو کيا بنتا۔ کوئی ايسا شخص جو جرمنی ميں خواتين کو جنسی طور پر ہراساں کرتا ہے۔‘‘
کينيڈا ميں مقيم ايلان کردی کے اہل خانہ نے اس تصوير پر شديد مايوسی کا اظہار کيا ہے۔ چار سالہ ايلان کردی بحيرہ ايجيئن ميں گزشتہ برس اس وقت ہلاک ہو گيا تھا، جب اس کے اہل خانہ کے ارکان پناہ کے ليے کشتی کے ذريعے ترکی سے يونان جانے کی کوشش ميں تھے۔
نيوز ايجنسی اے ايف پی نے رد عمل کے ليے شارلی ايبدو سے رابطہ بھی کيا، ليکن جريدے کی انتظاميہ نے اس بارے ميں کوئی بيان دينے سے انکار کر ديا۔
واضح رہے کہ شارلی ايبدو وہی جريدہ ہے ، جو سن 2006 ميں پيغمبر اسلام کے متنازعہ خاکے شائع کرنے کے بعد سے متعدد حملوں کا شکار بن چکا ہے۔ سات جنوری سن 2015 کو جہاديوں نے پيرس ميں اس جريدے کے دفتر پر حملہ کيا تھا، جس ميں بارہ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔