ایران میں صدر رئیسی کی موت کا سوگ
21 مئی 2024ہزاروں ایرانی شہری ہاتھوں میں صدر ابراہیم رئیسی کی تصاویر اور ایرانی پرچموں کے ساتھ تبریز شہر کے مرکزی چوکپر جمع ہوئے۔ رئیسی ایران آذربائیجان سرحد پر ایک ڈیم کے افتتاح کے بعد اسی شہر کی جانب آ رہے تھے کہ راستے میں ان کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہو گیا۔ ایرانی صدر اور ان کے ساتھیوں کے تابوت اسی شہر میں پہنچائے گئے ہیں۔
ایران خود صدر ابراہیم رئیسی کی موت کا ذمہ دار ہے، امریکہ
ایرانی صدر کی موت پر پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کا یوم سوگ کا اعلان
اتوار کے روز پیش آنے والے اس حادثے میں صدر ابراہیم رئیسی کے ہم راہ وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور متعدد اعلیٰ صوبائی عہدیدار بھی ہلاک ہوئے۔ اس واقعے کے بعد شدید موسمی حالات میں سرچ کا ایک بڑا آپریشن کیا گیا، جس کے بعد پیر کی صبح ایران نے سرکاری طور پر صدر ابراہیم رئیسی کی ہلاکت کی تصدیق کر دی، جب کہ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے پانچ روزہقومی سوگ کا اعلان کیا۔
ایرانی مسلح افواج کے سربراہ نے اسحادثے کی تفتیش کا حکم دیا ہے جب کہ ایران بھر میں لوگ صدر رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی ہلاکت کا سوگ منا رہے ہیں۔
اس واقعے کے بعد نائب صدر محمد مخبر نے عبوری صدر کا منصب سنھال لیا ہے جب کہ سرکاری میڈیا کے مطابق اٹھائیس جون کو ملک میں صدارتی انتخابات منعقد ہوں گے۔ ایرانی جوہری مذاکرات کار علی باقری، جو نائب احسین امیر عبداللہیان کے نائب کے طور پر کام کر رہے تھے، اب عبوری وزیرخارجہ کا قلم دان سنبھال چکے ہیں۔
تبریز سے ابراہیم رئیسی کی میت قم شہر پہنچائی جائے گی، جب کہ یہاں سے تہران پہنچے گی۔ بدھ کے صبح ابراہیم رئیسی کی نمازِجنازہ ادا کی جائے گی، جس کی امامت ایرانی لیڈر خامنہ ای کریں گے اور جمعرات کو رئیسی کو ان کے آبائی شہر مشہد میں دفن کیا جائے گا۔
ع ت، ا ا (اے ایف پی)